حکومت کے پاس سیلاب سے نمٹنے اور پانی کو نکالنے کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں،محمد حسین محنتی


کراچی(صباح نیوز)   امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سیلاب سے نمٹنے اور پانی کو نکالنے کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ بارش کو ہوئے نصف ماہ سے زیادہ عرصہ گزر گیا مگر سیلاب زدگان لاوارث اور حکمران جماعتیں تمام تر وسائل پر قابض ہیں۔پیپلزپارٹی کے مقامی رہنماؤں کے گھروں و گوداموں میں عدالتی چھاپوں کے دوران سیلاب متاثرین کا چھپایا گیا سامان برآمد ہونا شرمناک عمل ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا یہ دعویٰ کہ سیلاب متاثرین کو یومیہ 50 ہزار  راشن بیگ پہنچائے جا رہے ہیں وہ کہیں نظر نہیں آتے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکار انسانیت کی خدمت اور رب کی رضا کے لیے دن رات متاثرین کی ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹری کے سیلاب متاثرہ علاقے گوٹھ خانپور خاصخیلی کے دورے، متاثرین سے اظہار ہمدردی کے دوران کیا۔ امیر صوبہ نے سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے دلاورخاصخیلی کے لواحقین سے تعزیت بھی کی۔

قبل ازیں صوبائی امیر نے نوری آباد میں الخدمت و جماعت اسلامی کے ضلعی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب اور ابتک ہونے والی ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ بھی لیا۔ امیر ضلع جامشورو حافظ محمد صالح بھرٹ، صدر الخدمت خالد میمن، حافظ خالد کورائی، لیاقت سولنگی ودیگر اس موقع پر بھی موجود تھے۔

محمد حسین محنتی کا مزید کہنا تھاکہ عالمی منڈی میں پٹرول اور پام آئل تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود پاکستان کے مفاد پرست حکمران کم نہیں کر رہے۔ ظلم و نا انصافیوں کے مارے عوام کو کوئی ریلیف اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی بجائے ان کی ترجیح و دلچسپی کرپشن کے کیسز ختم کرانا اور بیرونی امداد میں ہے۔ ایسے نااہل و بے حس حکمرانوں سے کسی خیر کی امید عبس ہے۔ اس لیے عوام آئندہ انتخابات میں ایسے لوگوں سے ووٹ کی پرچی سے انتقام لیکر مخلص و دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں جو ان کے مسائل حل اور ملک کو ترقی کی طرف گامزن کریں۔