وفاقی حکومت کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو دوبارہ وصول کرنا قابل مذمت ہے،جاوید قصوری


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج دوبارہ وصول کرنا قابل مذمت ہے۔ بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاجی مظاہروں کے باعث وفاقی حکومت نے ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر لے کر مارچ تک، چھ مہینوں کے بلوں میں صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ لیا جائے گا۔ جس سے صارفین کو 3ارب50کروڑ روپے ادا کرنا ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22کروڑ عوام پہلے ہی سیلاب اور مہنگائی کے ہاتھوں مررہے ہیں۔ اس پر مستزاد حکومتی رویہ عوام کی مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں کے پاس ماسوائے اقتدار انجوائے کرنے کے کوئی اور ایجنڈا ہی نہیں۔ عوام بھوک، افلاس اور غربت کے ساتھ ساتھ سیلاب سے جاں بحق ہو رہے ہیں اور حکمران ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر ان کی بے بسی کا تماشا دیکھنے میں مصروف ہیں۔ ملنے والی امداد میں خرد برد کی کہانیاں بھی میڈیا کی زینت بننا شروع ہوگئیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت پاکستان میں افراط زر 47سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ سیلاب سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کے بعد قوم کو خوراک کی کمی کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ہاتھوں ملک کو گروی رکھنے کا جو سلسلہ 1958میں شروع ہوا تھا، وہ آج تک جاری ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو آئندہ تین برسوں میں آئی ایم ایف کو تین ارب 40کروڑ ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے جبکہ سعودی عرب کے تین ارب ڈالر اور چین کے چار ارب ڈالر اس کے علاوہ ہیں۔ تبدیلی اور اتحادی حکومت دونوں نے ہی عوام کو مایوس کیا ہے۔