فتنہ قادیانیت کو بے نقاب کرنے میں مفکر اسلام سید ابوالاعلیٰ مودودی نے کلیدی کردار ادا کیا،جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری 7ستمبر 1974یوم ختم نبوتۖ کا دن ،جب پاکستان کی پارلیمنٹ نے فتنہ قادیانیت پر کاری ضرب لگائی اور قادیانیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم قرار دیا ۔ فتنہ قادیانیت کو بے نقاب کرنے اور عام مسلمانوں کو اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کرنے میں مفکر اسلام سید ابوالاعلیٰ مودودی  نے کلیدی کردار ادا کیا تھا ۔جب تک ہمارے جسموں میں جان ہے ختم نبوت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر1974 ء وہ تاریخ ساز دن ہے جب پاکستان کی آئین ساز اسمبلی نے بحث و مباحثہ، سوال و جواب اور ہر پہلو پر مکمل غور و خوض کے بعد قادیانیوں کی حیثیت کا تعین کیا اور متفقہ طور پر انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا۔بلاشبہ رحمت للعالمین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی تسلیم کرنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت کے باب کو بند سمجھنااسلام کی اساس اور بنیاد ہے جس پر دین اسلام کی پوری عمارت کھڑی ہے۔دشمنان اسلام کی جانب سے ہر دور میں مسلمانوں کو اسلام سے گمراہ کرنے کی کوششیں جاری رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے 26اپریل1984ء کو ”امتناع قادیانیت آرڈیننس” جاری کیا،جس کے مطابق قادیانیت کی تبلیغ و تشہیر، قادیانی کا خود کو مسلمان ظاہر کرنا، اذان دینا،اپنی عبادت گاہوں کو مسجد کہنا اور شعائر اسلام استعمال کرنے کو جرم قرار دے دیا گیا۔سات ستمبر کا دن پاکستان کے مسلمانوں کے لیے خصوصی طور پر اور دنیا کے کونے کونے میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے تحفظ ختم نبوت کے عزم کا ایک یاد گار اور تاریخی دن ہے۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستانی آئین میں قادیانیوں پر لگائی گئی پابندیوں پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ قادیانیوں کا کردار دنیا میں اس وقت وہی ہے جو یہودیوں کا ہے۔ انہیں فی الفور تمام اہم عہدوں سے ہٹایا جائے۔ کسی قادیانی کو اہم عہدے پر فائز کرنا درست نہیں ہے۔مسلمان بین الاقوامی سطح پر تمام انبیاء کی شان میں گستاخی کو قابل سزا جرم قرار دلوائیں اور عالمی سطح پر قانون سازی کروائی جائے۔ حکمران عصمت انبیاء کے تحفظ کیلئے پوری امت مسلمہ کو متحد کریں۔ ہماری سیاست، معیشت و معاشرت سمیت تمام قانونی ڈھانچے اسلامی ہونے چاہئیں۔