طوفانی بارشوں وسیلاب سے سندھ میں 2005کے زلزلہ سے بھی زیادہ صورتحال خراب ہے،محمد حسین محنتی


جیکب آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں وسیلاب سے سندھ میں 2005کے زلزلہ سے بھی زیادہ صورتحال خراب ہے، پانی کے قدرتی راستوں پر قبضوں سے زیادہ تباہی آئی ہے اور باقی کسر سندھ حکومت کی غفلت ،اقرباپروری اور کرپشن نے پوری کردی ہے، بلاشبہ یہ قدرتی آفت وآزمائش بھی ہے مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بیرونی امداد کے آسرے بڑے بڑے شہروں کو ڈبوکر لاکھوں لوگوں کو دربدر کیا جارہا ہے جوکہ انتہائی افسوس ناک صورحال ہے، جماعت اسلامی والخدمت مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹھل کے قریب گوٹھ محمد پنہل لاشاری میں سیلاب متاثرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صوبائی نائب قیم علامہ حزب اللہ جکھرو،امیر ضلع حاجی دیدار لاشاری،نائب امیر امداد اللہ بجارانی،صادق ملغانی اورصوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی امیر نے مزید کہا کہ قدرتی آفات انسانوں کیلئے اللہ کی طرف سے آزمائش تنبیہ ہے کہ توبہ واستغفار کرکے رجوع الی اللہ کرو، اس جھٹکے کو اپنی اصلاح کا ذریعہ بنایا جائے ،

امیر ضلع حاجی دیدار لاشاری نے کہا کہ اس وقت جیکب آباد سٹی کو چھوڑ کر پورا ضلع بارش وسیلاب کے پانی سے تباہ ہوگیا ہے ضلع کی دو تحصیلیں ٹھل اور گڑھی خیرو مکمل تباہ ہے ،ابھی بھی بااثر لوگ اپنے گھروں اور زمینوں کو بچانے کیلئے کٹ لگاکر غریبوں کو دربدر کرنے میں مصروف ہیں،ضلعی انتظامیہ کی بے حسی وبے عملی کی تصویر بنی ہوئی ہے، بڑے پیمانے پر لوگ اپنے گھروں، فصلوں ،مال ومویشی واملاک سے محروم ہوچکے ہیں۔

دریں اثناء صوبائی امیر نے بسم اللہ باغ جیکب آباد میں مدرسہ تدریس القرآن میں الخدمت وجماعت اسلامی کے رضاکاروں کو خطاب اور متاثرین کیلئے پکے پکائے کھانے بنانے کے کچن کا بھی افتتاح کیا،الخدمت کے ضلعی صدر غلام حیدرپیرزادہ نے صوبائی امیرکوریلیف سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔صوبائی امیر نے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ متاثرین کی امداد وبحالی کیلئے دیانتدار وامانت کے ساتھ اپنی خدمات کو جاری رکھیں۔