یوم دفاع ہماری ملی تاریخ کا روشن باب ہے،معرکہ جذبہ ایمانی سے ہی کامیاب ہوا، ثمینہ احسان،نصرت ناہید،نزہت ناظق


اسلام آباد(صباح نیوز)6 ستمبر 1965 کا دن ہماری ملی تاریخ کا ایک روشن باب اور سنہرا دن ہے جب دشمن نے واہگہ کے راستے پاکستان پر شب خون مارا ۔ اس غیر متوقع حملے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج نے جس طرح 17روز تک دشمن کو تہہ تیغ کئے رکھا وہ جرات و بہادری عزم و استقلال اور جذبہ جہاد اور شوق شہادت کی بے مثال داستان ہے۔

ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی پنجاب شمالی کی ناظمہ ثمینہ احسان،ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید اور راولپنڈی کی ناظمہ نزہت ناظق نے یو م دفاع پاکستان کے موقع پر اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ ہندو فوجی جو حملے سے پہلے بڑے بول بول رہے تھے کہ ہم پاکستان کو شکست دینے کے بعد لاہور سے لال بہادر شاستری کو توپوں کی سلامی دیں گے اور جم خانہ لاہور میں بیٹھ کر پارٹی کریں گے، انہیں 17 روز تک مسلسل ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اور عافیت اسی میں نظر آئی کہ اقوام متحدہ کی مدد اور مداخلت سے  خلاصی کرائی جائے اور اس شکست سے جان چھڑائی جائے جو ان کی قسمت میں لکھی جا چکی تھی۔

ثمینہ احسان نے کہا کہ دنیا کے نقشے پر مدینہ کے بعد پاکستان دوسری نظریاتی ریاست ہے جو لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہوئی یہ کلمہ ہی وہ قدر مشترک ہے جو ساری دنیا کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پروئے رکھتا ہے ۔ پاکستان اپنے قیام کے پہلے دن سے آج تک دشمنوں کی نگاہوں میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے اور اسلام اور مسلمانوں سے ان دشمنوں کی عداوت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،جس کا اظہار ہندوستان میں مسلمانوں اور کشمیر میں کشمیریوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک سے کیا جاتا ہے۔

نصرت ناہید نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو سیاسی فوجی معاشی معاشرتی غرض ہر سطح پر مستحکم دیکھنا چاہتی ہے اس لئے ہر شعبہ زندگی میں سرگرم عمل ہے اور وطن کی مٹی کو عظیم سے عظیم تر بنانے کے اس مشن کا آج ساری دنیا اعتراف کر رہی ہے۔ نزہت ناطق نے کہا کہ 6 ستمبر کا معرکہ جزبہ ایمانی سے ہی کامیاب ہوا۔آج بھی حکمرانوں کو اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آئی ایف کے پھندوں سے نجات حاصل کرنی چاہیے اور ایمانی جزبے سے ملک کے مسائل کو حل کرنا چاہیے ۔