حکومت بارش و سیلاب متاثرین کی فوری و عملی مدد کرنے میں ناکام رہی، محمد حسین محنتی


ٹنڈوآدم (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی  و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حکومت بارش و سیلاب متاثرین کی فوری و عملی مدد کرنے میں ناکام رہی، حکومتی نااہلی وکرپشن کی وجہ سے اس وقت سندھ کے کئی شہر پانی کی زد میں ہیں جو بچ گئے ہیں بیرونی امداد کی لالچ میں ان کو بھی ڈبونے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ سنگدلی اور بے حسی کی انتہا ہے۔ ہر علاقے کا بااثر شخص اپنی زمین و فصل بچانے کے لیے کٹ لگاکر غریبوں کو برباد کر رہا ہے۔اس حوالے سے عدالت کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔ دولت پور سے نوشہروفیروز تک راستہ جام ہے ہزاروں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب زدگان کے لیے الخدمت کے تحت مائی مریم اسکول میں منعقدہ میڈیکل کیمپ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔صوبائی امیر نے مائی مریم اور اردو وسندھی میڈیم اسکول میں قائم متاثرین کے کیمپ کا دورہ، مسائل سنے اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر امیر ضلع سانگھڑ محمدرفیق منصوری، مشتاق عادل،توحید شاہ اور مجاہد چنا بھی ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حالیہ صورتحال کے پیش نظر سندھ کے لاکھوں لوگ کھلے آسمان تلے بے یارومددگار حکومتی امداد کے آسرے پڑے ہوئے ہیں۔ بڑے دنوں سے بارش و کیچڑ کے کھڑے پانی سے اسہال،گیسٹرو،ڈینگی،ملیریا ودیگر وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں الخدمت کے تحت میڈیکل کیمپ کا انعقاد اسی کی کڑی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بیرونی ممالک  متاثرین کے لیے لاکھوں ڈالر و امدادی سامان بھیجنے کے اعلانات ہورہے ہیں نامعلوم یہ کہاں جا رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو بہکاری بنانے کی بجائے آئندہ کی منصوبہ بندی، سدباب اور غفلت و کرپشن کے مرتکب ذمے داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ قبل ازیں انہوں نے الخدمت و جماعت اسلامی کے ضلعی ذمے داران کے اجلاس میں ابتک کی ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔