ستروحجاب انسانی معاشرے میں عفت و پاکیزگی امن و سکون اور اخلاقیات کا بنیادی ستون ہے، ثمینہ احسان، نزہت ناطق،نصرت ناہید


اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب ثمینہ احسان،ناظمہ ضلع راولپنڈی نزہت ناطق اور ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید نے کہاہے کہ ستروحجاب انسانی معاشرے میں عفت و پاکیزگی امن و سکون اور اخلاقیات کا بنیادی ستون ہے اس سے بے پروائی معاشرے کو مجموعی طور پر خباثتوں اور برائیوں کی دلدل میں لا پھینکتی ہے یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہماری مسلمان بہنیں بھی اپنا کھویا ہوا وقار اور عزت و شرف اس وقت ہی حاصل کر سکیں گی جب اسلامی تعلیمات کی پیروی کرتے ہوئے ستر و حجاب کے مطلوبہ تقاضے پورے کریں گی۔اور گھر کے محاذ پر ڈٹی ہوئی ایک پاکدامن خاتون ہی زندگی کی اصل راحت پاسکتی ہے اور دوسروں کو راحت دے سکتی ہے  ۔

ان خیالات کا اظہار ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب ثمینہ احسان ، ناظمہ ضلع راولپنڈی نزہت ناطق اور ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید نے 4ستمبر یوم حجاب کے حوالے سے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔انہوں نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عورت اسلام کی نظر میں ایک چھپا ہوا موتی ہے جسے تہذیب مغرب نے سامان تجارت بنا کر رکھ دیا ہے جبکہ بھولی بھالی سادہ مزاج عورت اس کے پرکشش نعروں کے جال میں پھنس کر بے پردگی و بے حیائی اور شر اور فساد میں مبتلا ہو رہی ہے،

ثمینہ احسان ،نزہت ناطق اور نصرت ناہید نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ آزادی نسواں کے علمبردار لبرلز “عورتیں مردوں کے شانہ بشانہ چلیں” “باہر نکلواور اپنا منوا “حبس بے جا میں قید نہ رہو” جیسے پرکشش نعرے لگا کر دراصل ملٹی نیشنل کمپنیز کا ایجنڈا پورا کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں کہ اگر واقعی مسلمان خواتین حجاب کی آڑ میں چھپ گئیں تو ان کی ضروریات کم ہو جائیں گی اور پھر برینڈز اور کاسمیٹکس کی کھپت اسلامی دنیا میں کم ہو کر مندی کا شکار ہوجائے گی،

انہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں مزید کہا کہ ملک میں گزشتہ سال ہونے والے کء شرمناک واقعات عالمی سطح پر پاکستان کے لیے ہزیمت کا باعث بنے مثلا سانحہ مینار پاکستان ،نور مقدم کیس، موٹروے سانحہ عالمی سطح پر ملک کی بدنامی کا باعث بنے ان سانحات کو مد نظر رکھتے ہوئے اب ہمارے لئے ضروری ہے کہ من حیث القوم اپنے لئے طے کریں کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی اسی صورت میں ختم ہو سکتی ہے کہ اپنی زندگیوں میں کل اسلام کو نافذ کریں اور اپنی اولاد کی تربیت میں ستر اورحجاب کو بطور خاص شامل رکھیں ور نہ اخلاق کی یہ پستی خاندانی نظام میں بگاڑ سے آگے بڑھ کر پور ے معاشرے کو زوال اور تباہی سے دوچار کردے گی۔