بجلی بلوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف جماعت اسلامی کا امیرالعظیم کی قیادت میں فیسکو ہیڈکوراٹرز کے سامنے احتجاجی دھرنا


فیصل آباد(صباح نیوز)بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف جماعت اسلامی کے کارکنوں نے مرکزی جنرل سیکرٹری امیرالعظیم،صوبائی نائب امیرسردار ظفرحسین، ضلعی امیر پروفیسرمحبوب الزماں بٹ کی قیادت میں فیصل آباد میں فیسکو ہیڈکوراٹرز کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔

اس موقع احتجاجی مظاہرین نے شدیدنعرہ بازی کرتے ہوئے بجلی کے بل بھی جلائے،مظاہرہ میں نیشنل لیبرفیڈریشن،ریلوے پریم یونین،جے آئی یوتھ ونگ کے کارکنوں سمیت عام شہریوں نے بھی شرکت کی۔ بچوں اور بوڑھوں سمیت سینکڑوں مظاہرین شدید دھوپ میں دھرنے میں شریک رہے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے امیر العظیم نے کہاکہ عوام کو ریلیف نہ ملا تو وہ سڑکوں پر نکل آئیں گے اور پھر امریکا اورآئی ایم ایف بھی حکمرانوں کوعوام کے غیظ و غضب سے بچا نہیں سکیں گے۔ بجلی کے بل موت کے پروانے بن چکے ہیں۔ بیس ہزارتنخواہ لینے والاچالیس ہزارکا بل کیسے جمع کروائے۔ عوام کو فیول ایڈجسٹمنٹ میں ریلیف کالالی پاپ دینے کی بجائے کم از کم 200 یونٹ بجلی فری مہیاکی جائے۔ عوامی مطالبات کو تسلیم نہ کیاگیا تو بجلی کے بل جمع نہیں کروائے جائیں گے اور ملک بھرمیں واپڈادفاترکے باہر دھرنے دئیے جائیں گے،حکومت فوری طور پر تین ماہ کے لئے پورے ملک خاص طور پر سیلاب زدہ علاقوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کا اعلان کرے۔

انہوں نے کہاکہ ایک طرف عوام کو سیلاب نے مار دیا ہے تو دوسری طرف بجلی کے بل آفت بن کر اترے ہیں۔ پوراملک ڈوب رہاہے لیکن حکومت اور اپوزیشن اپنی لڑائیوں میں مصروف ہیں،سیلاب کی تباہ کاریوں کی دل دہلا دینے والی تفصیلات بھی حکمرانوں اور اپوزیشن کے دل موم نہیں کرسکی۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کے اثرات پورے پاکستان پر ہیں، لوگوں کے کاروبار تباہ برباد ہو رہے ہیں، حکمرانوں کو فیول ایڈجسٹمنٹ کی پڑی ہوئی ہے۔ حکمرانوں نے آئی ایم ایف اور استعمار کی غلامی میں تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ سابقہ حکمرانوں نے اتنی بدنامی چار سال میں نہیں سمیٹی جتنی موجودہ حکومت نے چار ماہ میں سمیٹ لی ہے۔

دیگر قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران ہر محاذ پر عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ ایک طرف 22 کروڑ عوام کے جان ومال کو تحفظ حاصل نہیں تو دوسری جانب رہی سہی کسر برسراقتدار لوگوں کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں نے پوری کردی ہے۔ حکمران عوام سے جینے کا حق بھی چھین لینا چاہتے ہیں، عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ حکمران حالات پر جلد قابو پانے میں ناکام رہے تو لوگ مرنے مارنے پر تل جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی نصف سے زائد آبادی بے روزگاہو چکی ہے، ملک کی دوتہائی آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔ لوگوں کو دو وقت کی باعزت روٹی کمانے کے لیے بھی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں،حکومت اپوزیشن سے نمٹنے کی حکمت عملیاں بنانے کی بجائے عوامی مسائل کو سنجیدگی سے لے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اور پی پی ایک ہی سکے کے مختلف رخ ہیں۔ عوام کو مسلسل دھوکا دیا جا رہا ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں میں رتی برابر فرق نہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری سے ستائے عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں، معاشرہ اس وقت تک ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا جب تک لوگوں کے بنیادی مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہوجاتے، معاشی بد حالی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے،علاج، معالجے کی سہولیات ناپید، پینے کا پانی ناقص، اشیاء خوردونوش کی مناسب داموں عدم دستیابی اورامن وامان کی غیر یقینی صورتحال نے عوامی مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔