جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی امداد و بحالی کے لیے کوششیں آخری فرد کی گھر واپسی تک جاری رہیں گی،سراج الحق


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں امداد و بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ آخری فرد کی گھر واپسی تک یہ سلسلہ جاری رہے گا، میں وکلا، ڈاکٹروں، سکول کالج یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ، چیمبر آف کامرس کے ممبران، تاجربرادری، زمینداروں ان تمام خوشحال لوگوں سے اپیل کرتا ہوں جو اس وقت محفوظ ہیں، اس پر اللہ کا شکر ادا کریں اور اپنے بچوں، بہنوں اور بھائیوں کو بچانے کا انتظام کریں، یہ ہم سب کی آزمائش ہے۔ سیلاب زدگان کی بے بسی اور حکمرانوں کی بدانتظامی کے دلخراش اور تکلیف دہ مناظر دیکھ رہے۔ بزرگ، عورتیں اور شیرخوار بچے کھلے آسمان کے نیچے پڑے ہیں، بیماریاں پھیل رہی، لوگوں کے پاس خوراک، ادویات اور مویشیوں کے لیے چارہ دستیاب نہیں۔ سیلابی ریلوں سے لاکھوں کی تعداد میں مکانات تباہ، ہزاروں افراد شہید جب کہ بے شمار افراد لاپتا ہیں اور لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں ڈھونڈرہے ہیں۔ لاکھوں دیہاڑی دار لوگ مسلسل بارشوں کی وجہ سے بے روزگار ہو چکے اور ان کے گھروں میں فاقے ناچ رہے ہیں۔ قوم سات دہائیوں سے حکمرانوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے آزمائشوں میں ہے۔ بارش کا ایک ایک قطرہ رحمت لیکن حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے زحمت بن چکا ہے۔ اگر بروقت ڈیم اور ذخیرے تعمیر کیے جاتے تو ا ربوں ڈالر مالیت کا پانی ذخیرہ کیا جا سکتا تھا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ اسلامک لائرز موومنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، صدر اسلامک لوئرز موومنٹ توفیق آصف و دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پانامہ لیکس، پنڈوراپیپرز کیسز سمیت وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے سود کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی بے حد ضروری،آئین و قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہو سکتا۔ ملک میں عدل و انصاف کا حصول ہر پاکستانی کا حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی قیادت اوروفاقی اور صوبائی حکومتیں مفادات کی جنگ پر سیزفائر کریں، یہ وقت سیاسی لڑائیوں کا نہیں بلکہ متاثرہ افراد کا بوجھ اٹھانے کا ہے۔ متاثرین کے مطابق انھوں نے اپنی زندگیوں میں اس طرح کی تباہی بھی نہیں دیکھی ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں شاید ہی ایسا کوئی گھر ہو جو محفوظ ہو، بستیوں کی بستیاں تباہ ہو چکی ہیں۔ شدید بارشوں میں لوگ اپنے اہل و عیال کو لے کر سڑک کنارے بغیر چھت کے بیٹھے ہیں۔ ہزاروں مویشی جو دیہی علاقوں میں لوگوں کی روزی کا واحد ذریعہ ہیں ہلاک ہو گئے یا بھوکے مر رہے ہیں۔ متاثرین بار بار مطالبہ کر رہے ہیں کہ انھیں سرچھپانے کے لیے خیمے فراہم کر دیے جائیں لیکن حالات یہ ہیں کہ کرپشن عام ہے، حکومتوں نے جن فنڈز کا اعلان کیا ہے وہ سرے سے نظر ہی نہیں آ رہے ہیں۔ انھوں نے قوم سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے دل کھول کر امداد فراہم کرے۔

سراج الحق نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داریاں انجام نہیں دے رہیں، سیلابی علاقوں میں بیماریاں پھیل رہی، ادویات موجود نہیں، متاثرین کو فوری طور پر مددکی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کو کہتا ہوں کہ امدادی سرگرمیوں کی خود نگرانی کریں، ان کے ایم این ایز اور ایم پی ایز متاثرہ علاقوں سے بھاگ گئے ہیں۔ لوگوں کو بھیک نہیں ان کا حق چاہیے اور حکومتیں عوام کو ان کا حق یقینی بنائیں۔ جماعت اسلامی عوامی حقوق پر کسی کو ڈاکا ڈالنے نہیں دے گی۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی دکھ کی اس گھڑی میں اپنے تمام وسائل مصیبت زدگان کی مدد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار جگہ جگہ موجود ہیں، قوم ہماری مدد کرے، مخیر اور درددل رکھنے والے لوگ اپنے تئیں بھی جس قدر ممکن ہوسکے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کی خاطر بے سہارا لوگوں کی امداد کے لیے آگے بڑھیں۔