قائد انقلاب سید علی گیلانی کی پہلی برسی،تحریک حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس، خراج عقیدت پیش کیا گیا


راولپنڈی (صباح نیوز) قائد تحریک انقلاب،بانی تحریک حریت جموں کشمیر سید علی شاہ گیلانی کی شہادت کی پہلی برسی کے تناظر میں دفتر تحریک حریت راولپنڈی میں ایک  تعزیتی ریفرنس منعقد ہوئی۔ تحریک حریت، کل جماعتی حریت کانفرنس اورجدوجہد آزادی سے وابستہ دیگر رفقا نے تعزیتی ریفرنس میں شرکت کی۔ تحریک حریت جموں کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی نے ریفرنس کی صدارت کی۔

اس موقع پر مقررین نے اپنے قائد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ قائد حریت سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے لئے روشنی کامینار تھے، اپنی ساری زندگی اسلام کے غلبے کشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان کے لئے جدوجہد کرتے ہوے گزاری ،سیدعلی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کے نظریے اور مشن پر کاربند رہتے ہوے جدوجہد کو تیز کیا جاے، تعزیتی ریفرنس سے تحریک حریت کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی کل، جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمود احمد ساغر، حریت کانفرنس کے سینئر رہنماؤں محمد فاروق رحمانی،  فیض نقشبندی ،سید یوسف نسیم، الطاف حسین وانی ،پرویز ایڈووکیٹ  ،شیخ عبدالمتین میر طاہر مسعود ،منظور احمد ڈار، محمد حسین خطیب، داود احمد ،زاہد صفی، محمد گلشن ،امتیاز وانی مشتاق احمد، راجہ شاہین ،  سنیئر صحافی راجہ بشیر عثمانی   اور دیگر مقررین نے خطاب کیا جبکہ تعزیتی ریفرنس میں دوشہدا کے بھا ئی اظہر منیر نے خصوصی طور پر شرکت کی ،

تقریب میں کنوینر تحریک حریت نے اپنے  افتتاحی کلمات میں کہا کہ سید علی گیلانی کا نام برصغیر کی تاریخ میں کسی تعارف کا محتاج نہیں، سید علی گیلانی ذرے کو مہتاب کرنے والی ایک کرشماتی شخصیت تھیں۔ کشمیر آج بھی ایک ایسا آ تش فشاں ہے جو وقفے وقفے سے لاوا اگل رہا ہے۔ راکھ کے اس ڈھیر کو آتش فشاں بنانے والا سید علی گیلانی ہی تھا۔دشمن اس مرد آہن کو پس دیوارزندان رکھ کر توڑنا چاہتے تھے، قدرت نے دل اور سرطان کے امراض میں مبتلا کرکے ان کے حوصلوں کوآزمایا۔لیکن آ ہنی عزائم کے مالک سید علی گیلانی آزمائش اورہر امتحان میں سرخرو ہوکے نکلے۔

غلام محمد صفی نے شہید قائد کی اپنے ساتھیوں کی تربیت کے حوالے سے سور الروم آیت0 6 کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے دین کے غلبے اور وطن عزیز کی آزادی کی صبر آزما جدوجہد کا تقاضا ہے کہ مومنین میں ایسی صفات لازما موجود ہوں کہ وہ دشمن کی نگاہوں میں کمزور نہ ہوں، دشمن کے شور و غوغا سے وہ دب نہ جائیں۔ ا ن کی دھمکیوں اور طاقت کے مظاہروں اور ظلم و ستم سے ڈر نہ جائیں، ان کے دیے ہوئے لالچوں سے پھسل نہ جائیں اور نہ کسی مصالحت پرآمادہ ہوجائیں اور اپنی جدوجہد کے معاملے میں کسی سودا بازی پر تیار نہ ہوں۔افتتاحی کلمات کے بعد محبوب قائد کو سلام عقیدت پیش کرتے ہوئے سابق کنوینئرحریت کانفرنس محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ سید علی گیلانی ایک شخص نہیں بلکہ ایک انجمن، ایک انقلاب کا نام تھا، وہ روزاول سے اپنے موقف پر چٹان کی طرح قائم رہے اور کبھی اپنے فکر اور نظریے میں کسی الجھاو کے شکار نہ رہے۔  سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے عظیم قا ئدتھے ان کے روزوشب اس تحریک کی کامیابی کیلیے جدوجہد میں گزرے ہیں ہمیں متحد ہوکر سید علی گیلانی کے مشن کی تکمیل کیلیے ہر محاذ پر جدوجہد کرنا ہوگی،  سید فیض نقشبندی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ سید علی گیلانی کی جدوجہد ہمارے لیے مشعل راہ ہے ،

حریت کے سینئر رہنماء سید یوسف نسیم نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر نازک مرحلے سے گزر رہی ہے اس تحریک کو کمزور کرنے اسے منزل سے دور کرنے کیلیے دشمن سازشوں میں مصروف ہے ہمیں دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا دشمن ہمارے درمیان اختلافات کی خلیج حاہل کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اس میں اسے کامیابی نہیں ہوگی ،حریت رہنماء میر طاہر مسعود نے سید علی گیلانی کو اپنے مخصوص انداز میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی صاحب اتحاد و اتفاق کے سب سے بڑے داعی تھے۔حریت رہنماوں الطاف احمد وانی  اور محمد حسین خطیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی کو خراج عقیدت ادا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کے مشن کے ساتھ جڑے رہیں اور اسی مشن کو اپنا اوڑھنا اور بچھونا بنائیں۔

حریت رہنما ایڈوکیٹ پر ویز احمد اور حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے جنرل سیکریٹری شیخ عبدالمتین نے سید علی گیلانی کی زندگی کو ایک کھلی کتاب کی مانند قرارد یتے ہوئے کہاکہ چند ناعاقبت اندیش لوگوں نے ان کی زندگی کے آ خری ایام میں انہیں متنازعہ بنانے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے مکروہ عزائم میں گزرے ہوئے کل میں کامیاب ہوئے نہ آ نے والے وقت میں کبھی انہیں کامیابی مل سکتی ہے، شیخ  عبدالمتین نے کہا کہ سیدعلی گیلانی روشنی کا۔مینار تھے وہ جدوجہد کی علامت تھے ایک مشن ایک نظریے سے وابستہ رہے وہ حق خودارادہت کیلیے تادم واپسی مصروف جہد رہے  وہ الحاق پاکستان چاہتے تھے لیکن ساتھ ہی وہ کہتے تھے کہ کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کی روشنی میں کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ ہونا چاہیے پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ تحریک آزادی کے لیے سید علی گیلانی  نے بے مثال جدوجہد کی اور ہمیشہ ایک واضح سوچ اور نظریے کے ساتھ اواز بلند کرتے رہے  انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہدا کے مشن کی تکمیل تک جدوجہد کو جاری رکھیں گے،۔

تقریب کے مہمان خصوصی،کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمود احمد ساغر نے شاندار الفاظ میں قائد انقلاب کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے سید علی گیلانی کی جدوجہد کو سلام عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سید علی گیلانی کا مشن جاری و ساری رہے گا۔ ہم رہیں یا نہ رہیں لیکن یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج کے دن قائد حریت سید علی گیلانی کی جدوجہد اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں وہ آخری سانس تک آزادی کی جدوجہد سے جڑے رہے ہمیں ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہے محمود ساغر نے کہا کہ اس وقت سیلاب نے پاکستان کو بہت متاثر کیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہیں ہم۔

متاثرین سیلاب کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں اور متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں ،داود احمد خان،امتیاز احمد وانی،منظور احمد ڈار،راجہ بشیر عثمانی،مشتاق احمد بٹ اور گلشن احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی کی جدوجہد یک رنگی اور یک سوئی سے عبارت ہے اور ان کے بدترین دشمن بھی ان کے کردار کی عظمت کی گواہی دیتے ہیں۔حریت رہنماوںنثار مرزا، خادم حسین ،شیخ محمد یقوب، عبدالمجید، عدیل مشتاق وانی، زاہد مجتبی،میاں مظفر،عبدالماجد، مجاہد بابر، مجاہد ذاکراللہ،شبیر احمد ڈار اور محمد زاہد صفی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

اپنے اختتامی کلمات میں غلام محمد صفی نے باردیگر مہمانان کا شکریہ ادا کیااور اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حق خود ارادیت کے سوااور کوئی آ پشن قابل قبول نہیں اوریہ کہ ہندوستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت قبول کئے جانے کے بعد ہی بامقصد مذاکرات ممکن ہیں۔انہوں نے پاکستان چیمبر آ ف کامرس اینڈ اینڈسٹریز کی اس بات کو سراہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت نہ پاکستان کے حق میں ہے اور نہ کشمیریوں کے بلکہ یہ سراسر گھاٹے کا سودا ہے جس کا فائدہ قابض قوت بھارت کو جاتا ہے۔بھارت کے ساتھ کسی طرح کی تجارت قابل قبول نہیں ہے اور یہ شہدا  کے خون سے غداری کے مترادف ہے  ،سید علی گیلانی کے درجات کی بلندی اور جملہ شہدا استحکام پاکستان، آزادی کشمیر، اور سیلاب زدگان کے لیے خصوصی دعا کے ساتھ تقریب اختتام پزیر ہوئی۔