سری لنکا کے بعد پاکستان جنوبی ایشیا ئی ممالک میں دوسر ا مہنگا ترین ملک بن چکا ہے،جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ عالمی اداریسی پی آئی کی تازہ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا کے علاقائی ممالک میں مہنگائی کے حوالے سے سری لنکا کے بعد پاکستان کا دوسرانمبر آتا ہے۔ جولائی 2022میں افراط زر 24.9فیصد تک پہنچ گیا تھا۔ حکومتوں کی کارکردگی مایوس کن اورمعاشی لحاظ سے پاکستان دیوالیہ پن کے قریب پہنچ گیا ہے۔ کسی کو بھی عوام کی فکر نہیں۔بین الاقوامی ادارے پاکستانی معیشت پر تشویش کا اظہا ر کر رہے ہیں بہتری کے اثار نظر نہیں آتے۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 800سے زائد اشیا پر ڈیوٹی میں اضافہ کرکے عوام پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ حکومت اپنے اللے تللے پورے کرنے کی غرض سے مسلسل عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسارہی ہے۔ ڈیوٹی میں اضافے سے حکومت کو 30ارب روپے کا ریونیو اکٹھا ہوگا جو کہ حکمرانوں کے شاہانہ پروٹوکول پر خرچ ہو جائے گا۔عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے قرض ابھی تک منظور نہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے امیروں اور غریبوں پر 180روپے کے ٹیکس لگا کرظلم کی انتہا کردی ہے۔غریب اور متوسط طبقہ کے لئے روزمرہ کی اشیا خریدنا بھی مشکل ترین مرحلہ بن گیا ہے۔ بلوں پر بھاری ٹیکسوں نے عوام کی چیخیں نکلوادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت وزیروں، مشیروں اور سرکاری افسران کو سالانہ اربوں روپے کی مراعات دینے کا سلسلہ بند کرے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک میں غریب عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، جبکہ غریب ملک کے سرکاری افسران سالانہ اربوں روپے کی مراعات کھا جاتے ہیں۔ کوئی بھی ان سے پوچھنے والا نہیں۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی معافی 200یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ہوگی۔ گھر میں دو پنکھے اور لائٹس چلائی جائیں تو دو سو سے تین سو یونٹ استعمال ہوجاتے ہیں۔ قوم کو بے وقوف بنانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ حکومت کی طرف سے اس کی وضاحت بھی ضروری ہے۔