سندھ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر جمعہ کو ”یوم دعا ”منایاجائے گا ملی یکجہتی کونسل سندھ کا اعلان


کراچی(صباح نیوز)ملی یکجہتی کونسل سندھ کے تحت ادارہ نورحق میں کونسل کے صوبائی صدرو نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میں ماہ محرم میں امن وامان کی صورتحال،سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور سلمان رشدی پرحملے کے حوالے سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ بیان پر تفصیلی تبادلہ خیال، ماہ محرم میں امن و امان کی فضا اور باہمی رواداری برقرار رہنے پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔

اجلاس میں طے کیا گیا کہ سندھ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر نمازوں کے بعد خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جائے جبکہ جمعہ کے دن یوم دعا منایاجائے گا۔سندھ حکومت بارش متاثرین کو ریلیف دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہے، اہل خیر لوگوں کو بھی آگے بڑھ کر بارش وسیلاب متاثرین کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے،بروقت بلدیاتی انتخابات جمہوریت کا تقاضہ اور عوام کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے بنیادی مسائل حل ہوسکیں، تحفظ ناموس رسالتۖ ہرمسلمان کے ایمان وعقیدے کا حصہ ہے۔ اجلاس میں صوبائی سکریٹری قاضی احمد نورانی ،ایم ڈبلیو ایم کے محمد عباس جعفری،مزدور رہنماسید نظام الدین شاہ بخاری ،جمعیت علمائے پاکستان کے سید عقیل انجم قادری،جمعیت اتحاد العلماء کے مولانا عبد الوحید،مولانا یامین منصوری ،نائب امرا جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد،مسلم پرویز،فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے ڈاکٹر صابر ابو مریم ،شیعہ علماء کونسل کے سید رضی حیدر زیدی،سکریٹری اطلاعات سندھ مجاہد چنا،سکریٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔

اجلاس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماہ محرم میں امن و امان کی فضا قائم رہنے ،اتحاد ویکجہتی اور باہمی رواداری پر اللہ کا شکر اداکرتے ہیں ،ملی یکجہتی کونسل میں تمام مسالک کے علماء موجود ہیںاور امن ومان کی فضا تمام علماء کے اتحاد و اتفاق کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکی۔انہوں نے کہاکہ سندھ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچائی جس کے باعث گاؤں دیہات کے کچے مکانات گرگئے اور جومکانات پکے تھے وہ بھی تباہ وبرباد ہونے لگے ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سندھ میں قیامت صغریٰ برپا ہوگئی ہے ، سیلاب کے باعث قیمتی انسانی جانوں کاضیاع اور ہزاروں مویشی ہلاک ہوئے ۔سندھ میں الخدمت اور مختلف این جی اوز نے متاثرین کی مدد کی اور ان کے ساتھ تعاون کیا ، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ حکومت اس موقع پر اپنا کردار ادا کرتی اور متاثرین کی مدد کرتی لیکن اس نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ سلمان رشدی پر حملے کے حوالے سے عمران خان کا بیان قابل مذمت اور افسوس ناک ہے ،عمران خان کے بیان سے امت مسلمہ کے احساسات وجذبات کو ٹھیس پہنچی ،عمران خان نے اپنے بیان کی وضاحت تو کی لیکن تردید نہیں کی۔ مغرب 35سال سے سلمان رشدی کو تحفظ فراہم کررہا ہے ،وہ ممالک جہاں کراؤن کی توہین نہیں ہوسکتی وہاں ایک ایسے شخص کو کیسے پناہ دی جاسکتی ہے جو انبیاء کی توہین کامرتکب ہو،انبیاء  کی توہین کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کرسکتا۔