ڈیل نہیں ہو رہی، مخالفین الٹا بھی لٹک جائیں تو نا اہل نہیں کرا سکتے.عمران خان


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مخالفین الٹا بھی لٹک جائیں تو مجھے نا اہل نہیں کرا سکتے، کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، جو کام کرتا ہوں کشتیاں جلا کر کرتا ہوں،عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں، اسلام آباد کو بند کرنا چاہوں تو با آسانی کر سکتا ہوں ۔شہباز شریف میثاق معیشت پرسنجیدہ ہیں تو بھائی کی اربوں کی جائیداد ملک لے آئیں، عمران خان سوشل میڈیا صحافیوں کے ساتھ گفتگو کررہے تھے ،

اس دوران صحافیوں کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ ملکی مفاد میں ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے بیٹھنے کو تیار ہیں؟ اور کیا کوئی بیک ڈور ڈیل ہور ہی ہے؟اس سوال کے جواب میں پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ڈیل کے تاثر کو مسترد کرتا ہوں، سب کو پتہ چل گیا عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں، میں جو بھی کام کرتا ہوں کشتیاں جلا کر کرتا ہوں۔ میں نے سب کچھ بیچ کر پاکستان میں انویسٹ کیا،اسلام آباد کو بند کرنا چاہوں تو با آسانی کر سکتا ہوں، یہ میرا آخری قدم ہوگا اس حد تک نہیں جانا چاہتا ،کیونکہ ملک کو معاشی نقصان ہو سکتا ہے، ہم نے 4 دن کے نوٹس پر ہاکی کا میدان بھرا یہ کوئی نہیں کرسکتا اور انہوں نے مل کر مینار پاکستان پر جلسی کی۔لہذا سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا،عوامی سپورٹ کے ساتھ بھاری ذمہ داری آتی ہے، پنجاب حکومت میں آنے کا مقصد قبل از وقت انتخاب اور حمزہ کو باہر کرنا تھا، ملک کو معاشی نقصان ہو سکتا ہے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بتائے کہ چینلز کو کیوں بند کیا گیا، شہباز گل نے جو کہا اصفر خان کیس میں ججز کے وہی ریمارکس ہیں، تو کیا ججز کو بھی پکڑا جائے گا؟ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس اہلکاروں کو تبدیل کرنا چاہا تو پیغام ملا نہیں کر سکتے، پی ٹی آئی کو شہدا سے متعلق منفی مہم میں جان بوجھ کر ٹارگٹ کیا گیا۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ چارٹر آف اکانومی پر مان جائیں گے ؟ اس پر جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف سنجیدہ ہیں تو بھائی کی اربوں کی جائیداد ملک لے آئیں، عظمی بخاری سے کہیں اپنے خاوند کو پولیس کی تحویل میں دیں۔ پاکستان کے چوروں کو بیک کروانے والے پھنس گئے ہیں، انتخابات میں جتنی تاخیر ہو گی ہماری پارٹی کو اتنا فائدہ ہو گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج سوشل میڈیا پر سازش نہیں بلکہ سمت کی اصلاح دکھ رہی ہے، آرمی چیف کی توسیع سے متعلق کچھ نہیں جانتا، تقرری کے معاملے پرپاکستان کو سوچنا ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی کسی کو چینل بند کرنے یا صحافی کو ہراساں کرنے کا نہیں کہا، نیب نے کسی کو میرے کہنے پر نہیں اٹھایا، یہ الٹا بھی لٹک جائیں تو مجھے نا اہل نہیں کرا سکتے، ہر روز کوئی نئی کہانی سننے کو ملتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ جو شہباز گل سے اگلوانا ہے وہ عظمی کا خاوند اگل دے گا، عمران خان نے کہاکہ میں عاشق رسولۖ ہوں نبی سے محبت تک ایمان مکمل نہیں ہوتا، سلمان رشدی سے غلیظ انسان کوئی نہیں ،وہ فتنہ ہے، میں نے اپنے انٹرویو میں سیالکوٹ واقعے کا حوالہ دیا، کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہئے کہ قانون ہاتھ میں لے کر کسی کو بھی قتل کر دے، سیالکوٹ واقعے پر پاکستان کو جس طرح عالمی سطح پر اجاگر کیا گیا وہ افسوسناک تھا۔

عمران خان نے کہا کہ تمام مسئلے کا حل شفاف انتخابات اور سیاسی استحکام میں ہے جبکہ ملک میں عدم استحکام ہے۔انہوں نے کہا کہ جن کے پاس طاقت ہے کیا انہیں نظر نہیں آ رہا ؟ کارڈز سارے ہمارے پاس ہیں اور پنجاب حکومت کی ان دنوں میں میری اہمیت نہیں بلکہ صرف اتنی اہمیت تھی کہ حمزہ شہباز نکل جائے۔