جماعت اسلامی کا کراچی میں لوڈشیڈنگ اور بلدیاتی مسائل کے حل کیلئے تحریک کا اعلان


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہر قائد میں بلدیاتی مسائل کے حل اور بڑھتی لوڈ شیڈنگ پر تحریک کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کے خلاف اب اہل کراچی کو نکلنا پڑے گا، 21اگست کو یونیورسٹی روڈ پر عظیم الشان حق دو کراچی مارچ کیا جائے گا، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر وزارتیں لے کر شہر قائد کو تباہ کر رہی ہے،کراچی کے لوگوں کو ضمنی انتخاب سے کیا ملے گا؟، سب سے زیادہ ضروری اس وقت بلدیاتی انتخابات ہیں،بلدیاتی الیکشن میں فوج اور رینجرز تعینات کی جائے۔

حافظ نعیم الرحمن نے شہر کی بدترین صورتحال اور لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت شہر کی بدترین صورتحال ہے، شاہراہوں پر بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں، لوگوں میں کمر درد اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل پیدا ہوچکے ہیں، شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہیں ہے، سیاسی بنیادوں پر بھرتی ایڈمنسٹریٹر روزانہ سوشل میڈیا سیشن کروانے آجاتے ہیں، سندھ حکومت نے کراچی والوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، ڈیم بھر ہونے کے باوجود شہر میں پانی کی قلت ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کو لگام دو تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف اب اہل کراچی کو نکلنا پڑے گا، 21اگست کو یونیورسٹی روڈ پر عظیم الشان حق دو کراچی مارچ کیا جائے گا اور اہل کراچی اپنے مستقبل کا فیصلہ سنا دیں گے، شدید لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب کی وجہ سے سب کے کراچی کے دورے شروع ہوجاتے ہیں، کراچی کے لوگوں کو ضمنی انتخاب سے کیا ملے گا؟، سب سے زیادہ ضروری اس وقت بلدیاتی انتخابات ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر وزارتیں لے کر شہرِ قائد کو تباہ کر رہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے خط کے ذریعے جماعت اسلامی پر الزام پر معذرت کی، ہم ان کی معذرت کا خیر مقدم کرتے ہیں، مگر اس سوال کا جواب دیں کہ بلدیاتی انتخابات ایک ماہ سے زائد کے لیے کیوں ملتوی کیے، جو بیلٹ پیپرز چھاپے گئے اور آر اوز تک پہنچا دئیے گئے وہ محفوظ نہیں ہیں، الیکشن کمیشن دوبارہ سے بیلٹ پیپرز چھاپے، نئے رنگوں میں بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں، حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کے تمام پولنگ اسٹیشن حساس ہیں، یہاں بلدیاتی الیکشن میں فوج اور رینجرز تعینات کی جائے۔