محمد کاشف چوہدری کی تاجر رہنماؤں کے وفد کے ہمراہ چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد سے ملاقات


اسلام آباد(صباح نیوز)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری کی قیادت میں تاجر رہنماؤں کے ایک وفد نے  چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد سے ملاقات کی اور انھیں ملک بھر کے بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ریٹیل فکس ٹیکس پر تا جر رہنماؤں کی تحفظات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ یہ ٹیکس فوری طور پر واپس لیا جائے،

انھوں نے چیئرمین ایف بی آر کو بتا یا کہ ملک بھر کے گوداموں اور بجلی کے بند میٹرز حتی کہ ایک یونٹ بجلی استعمال نہ کرنے والے اور چند سو کے بلز پر بھی ماہانہ چھ ہزار سیلز ٹیکس لگا دیا گیا ہے، جبکہ بجلی کے بلوں پر تاجر پہلے ہی انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکس ادا کر رہے ہیں،ان ٹیکسز کے ساتھ یہ اضافی ٹیکس عائد کرنا سراسر ظلم ہے، لہذا فکس ٹیکس کو فی الفور ختم کیا جائے بصورت دیگر ملک بھر کے تاجر بجلی کے بل جمع نہیں کروائیں گے ۔

ملا قات میں مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے صدر شرجیل میر،ترجمان راجہ ضیا احمد اور سی بی آر کے ممبر آئی آر قیصر اقبال بھی مو جو د تھے ۔ کاشف چوہدری نے کہا تا جر قیادت بجلی کے بلوں پر لگائے اس ٹیکس کے خاتمے اور معاملات کو بہتر طریقے سے لے کر چلنے کے لیے ایف بی آراور وزارت خزانہ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں،لیکن معاملات طے ہونے اور عملی اقدامات تک ہمارا احتجاج اور بجلی کے بل جمع نہ کروانے کا فیصلہ قائم رہے گا۔ شرجیل میر نے کہا تاجروں کیلئے مہنگائی بارشوںاورملکی معاشی صورتحال میں اپنے اخراجات پورے کرنا ممکن نہیں ایسے میں تاجر دوست پالیسیوں کی بجائے اس طرح کے ٹیکسز کا نفاذ نقصانات کا باعث بن رہا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہاہم نے تاجروں کی سہولت کیلئے یہ فکس ٹیکس کا نظام متعارف کروایا ہے ،البتہ ماہانہ تیس ہزار سے کم بجلی کے بلوں کیلئے ہم فکس ٹیکس کی شرح کو کم اور اسکے نئے سلیب بنا کر چھوٹے تاجر کو ریلیف دینے پر غور کرتے ہیں،جبکہ تیس ہزار روپے ماہانہ بجلی کے بلوں پر بھی فائلر کیلئے یہ ٹیکس چھ ہزار نہیں تین ہزار رو پے ہو گا،

انہوں نے کہا ہم بجلی کمپنیوں کوہدایت دے رہے ہیں کہ بجلی کے میٹرز صرف ایک درخواست پر اور آن لائن فوری طور پر کاروبار کرنے والے افراد کے نام منتقل کیے جائیں تاکہ تمام فائلرز پر یہ ٹیکس کم ہو سکے،چیئر مین ایف بی آر نے کہا ماہانہ تین ہزار دینے والے تاجر کو سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس رجسٹرڈ تصور کیا جائے گا،ان تاجروں کو سیل ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروانا پڑے گی جبکہ سال کے آخر میں سادہ انکم ٹیکس فارم جمع کروانا ہو گا اور وہ فائلر تصور ہو گا اور اسے فائلر کی تمام سہولیات حاصل ہونگی۔