پنجاب اسمبلی کی پانچ فیصد نشستوں کے ضمنی انتخاب سے سیاسی زائچے نہیں بن سکتے،خرم دستگیر


اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ موجود حکومت پارلیمان کی مدت 13اگست 2023 تک برقراررہے گی اورآئین پاکستان کے تحت اکتوبر2023میں انتخابات ہوں گے، اس سے پہلے جاری سیاسی اتار چڑھاؤ ہے وہ جمہوریت کا حصہ ہے۔ پنجاب اسمبلی کی پانچ فیصد نشستوں کے ضمنی انتخاب سے سیاسی زائچے نہیں بن سکتے۔ جب بھی عمرانی فتنہ سراٹھاتا ہے پاکستان کی معیشت ڈانواں ڈول ہونا شروع ہوجاتی ہے، روپے کی قدر میں کمی ہوئی اور سٹاک ایکس چینج گرا،ہمارامقابلہ فاشسٹ جماعت ہے، عمران خان کا ایجنڈا جمہوریت اور آئینی اداروں کو آگ لگانے کا ہے اور ہماری وسیع البنیاد حکومت اس آگ کو بجھانے اوران اداروں کا تحفظ کرنے آئی ہے۔ موجودہ وسیع البنیاد حکومت پاکستانیوں اوران کے بچوں کے معاشی مستقبل کی محافظ ہے اور عمران خان جو انارکی پھیلانا چاہتے ہیں ہم اس کے آگے دیوار بن کر کھڑے ہیں۔

ان خیالات کااظہار انجینئر خرم دستگیر خان نے وزیر مملکت برائے پیٹرولم سینیٹر ڈاکٹر مصدق مسعود ملک کے ہمراہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انجینئر خرم دستگیرخان نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف کی رہائش گاہ پر اتحادی جماعتوں کے ہونے والے سربراہی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجود حکومت 13اگست 2023،جب تک موجودہ پارلیمان کی مدت ہے اس وقت تک جاری رہے گی اورآئین پاکستان کے تحت اکتوبر2023میں انتخابات ہوںگے، اس سے پہلے جو سیاسی اتار چڑھائو ہے وہ جمہوریت کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا ووٹ اور ان کی رائے ہم پر مقدم ہے۔ یہ ضرور عوام کے سامنے بات آنی چاہیے کہ پنجاب اسمبلی کی پانچ فیصد نشستوں کے ضمنی انتخاب سے سیاسی زائچے نہیں بن سکتے، پنجاب اسمبلی کی 95فیصد نشستیں وہ ہیں جو پنجاب کے عوام نے 2018کے انتخابات میں منتخب کی تھیں اوریہ بھی عوام کو یاد کروانا بے حد ضروری ہے کہ 2018کے انتخابات کے بعد پنجاب اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)تھی جس کے 166اراکین تھے اور جو عمرانی فتنہ ہے اس کے ممبران کی تعداد155تھی،155سے اکثریت حاصل کرنے کے لئے ہر قسم کے قبیح ہتھکنڈے، ہارس ٹریڈنگ، مختلف طریقوں سے آزاد اراکین پر اثر ڈالنا یہ سب حربے استعمال ہوئے تو پنجاب میں عمرانی فتنے کی حکومت قائم ہوئی۔عمرانی فتنے کے بد اعمال کے برعکس 17جولائی کو کوئی پریذائیڈنگ افسر اغوا نہیں ہوا،کہیں بھی سڑکوں پر گولیاں نہیں چلنے دی گئیں، تمام20حلقوں میں کسی بھی جگہ پر خواتین کو ہراساں نہیں کیا گیا اور پولنگ کو زبردستی آہستہ کرنے کا عمل کہیں استعمال نہیں ہوا اور ایک صاف اور شفاف انتخاب ہوا اور (ن) لیگ کی سیٹوں میں اضافہ ہوا۔ کل وزیر اعلیٰ پنجاب کا رن آف الیکشن کا عمل مکمل ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس جماعت نے17جولائی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی وہ کامیابی حاصل کرکے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان پر چڑھ دوڑے اور وہ چیف الیکشن کمشنر کو غدار قراردے رہے ہیں اوران کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔یہی فاشزم کاخاصہ ہے  کہ جو ادارہ اس فاشسٹ کی مرضی کے خلاف عمل کرے اس کے خلاف ہر قسم کے مغلظات، ہر قسم کی غلط گفتگو، اس کو غدار قراردیں۔

انہوں نے کہا کہ جو وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدوار اس وقت موجود ہیں انہوں نے کچھ عرصہ قبل عمران خان کا وزیر اعلیٰ کا امیدوار بننے سے قبل ایک پریس کانفرنس کی تھی اور نیپی بیانیہ دیا تھا، یہ سوال بڑااہم ہے کہ17جولائی کو کس نے کس کی نیپیاں بدلیں اور آج (جمعہ)کو لاہور میں کون کیس کی نیپی بدلے گا، ہم یہ جاننا چاہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی زرمبادلہ کا ان فلو اور آئوٹ فلو بالکل مستحکم ہے۔ ملک میں اس وقت ریکارڈ سطح کے پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر موجود ہیں۔ 31مارچ2022کو بجلی کا گردشی قرضہ 2467ارب روپے تھا اوراس میں ہم نے تین ماہ میں 214ارب روپے کمی کی۔ ہمارا مقابلہ نہ صرف فاشسٹ سے ہے بلکہ جھوٹ سے ہے ، یہ فاشسٹ بہت ہی ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں، جو جمہوری لبادہ پہن کر ہمارے درمیان موجود ہیں۔