ضمنی انتخاب میں دھاندلی ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان اسٹیبلشمنٹ کا ہوگا،شیخ رشید


لاہور(صباح نیوز)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان اسٹیبلشمنٹ کا ہوگا،سپریم کورٹ کے فیصلے سے عمران خان کے بیانیے کو کوئی فرق نہیں پڑتا، حکومت میںہمت ہے تو آرٹیکل 6 لگا کر دکھائیں۔

شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی سے سب سے زیادہ نقصان اسٹیبلشمنٹ کا ہوگا۔ اسٹیبلشمنٹ اوراداروں سے درخواست ہے کہ ضمنی الیکشن شفاف ہونے دیا جائے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آرٹیکل چھ کا نام لینے سے پہلے وضو کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو لیکن لوٹے کو عزت دی۔

انہوں نے کہا کہ لاہور والوں نے پرسوں ضمنی انتخابات میں درست فیصلہ کیا تو حکومت کے تمام اقدامات دھرے کا دھرے رہ جائیں گے پھر آرٹیکل 6 تو کیا اس کے قریب بھی بات بھی نہیں جائے گی۔ 15 سے 30 اگست کے درمیان اہم فیصلے ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے عمران خان کے بیانیے کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی پاکستان میں کوئی اوقات نہیں ہے۔ رینجرز 25 تاریخ کو نہ نکلتی تو پولیس نے ہتھیار پھینک دئیے تھے۔ میں پونے چار بجے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے پہنچ گیا تھا۔ بورڈ کی جانب سے مجھے دی گئی سیکورٹی واپس لے لی گئی۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ پیٹرول میں کم کئے گئے تھوڑے سے پیسے جوتی پر وار کر پھینک دئیے گئے۔ نواز شریف کی علیحدہ رائے ہے، آصف زرداری اور شہباز شریف کی علیحدہ رائے ہے، جس دن شہباز شریف نے سچ بولا وہ انکی زندگی کا آخری دن ہوگا۔عمران خان کا بیانیہ چوروں اور لٹیروں کے خلاف ہے۔اگر ہمت ہے تو عمران خان کو پکڑیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثنااللہ منشیات فروش اور اجرتی قاتل ہے، وہ کیا اس کا باپ بھی آرٹیکل 6نہیں لگا سکتا ہے۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ انٹی کرپشن کو سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی انٹی کرپشن میں طلبی کے خلاف دائر درخواست پر جسٹس فاروق حیدر نے سماعت کی، عدالت نے انٹی کرپشن کو شیخ رشید کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روک دیا ۔عدالت نے 27 جولائی کو انٹی کرپشن سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

دوران سماعت شیخ رشید کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ زمین کا سودا ہوا ہے، ابھی ادائیگی ہونا باقی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ابھی دس سے پندرہ فیصد بیعانہ ہوا ہے ، زمین کا قبضہ ابھی بھی میرے پاس ہے، جس کو زمین فروحت کی ہے اس نے 80 فیصد ادائیگی کرنی ہے۔