عید الاضحی ایک بے نظیر قربانی کی یادگار ہے ،ثمینہ احسان، نصرت ناہید


اسلام آباد (صباح نیوز )جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی رہنماؤں ثمینہ احسان اور نصرت ناہید نے کہاہے کہ عید الاضحی ایک بے نظیر قربانی کی یادگار ہے، ابراہیم علیہ السلام کی بے مثال قربانی ہم سے تقاضاکرتی ہے کہ اللہ پر ایمان لائے ہیں تو بڑی سے بڑی قربانی کے لیے بھی سر تسلیم خم کر دینا چاہیے، آج ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اللہ کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں میں شامل ہونا ہے یا اللہ کے دوستوں میں شامل ہونا ہے،

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی حلقہ خواتین شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان اور حلقہ خواتین جماعت اسلامی اسلام آباد کی ناظمہ ضلع نصرت ناہید،    نے عید الاضحٰی کے موقع پراپنے الگ الگ پیغامات میں کیا ہے ۔ عید الاضحی کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں نصرت ناہید نے کہا کہ مسلمانوں کی سماجی زندگی میں تہواروں کو کلیدی اہمیت حاصل ہوتی ہے مختلف اقوام اپنے تہوار منانے کیلے راگ و  رنگ ، تفریحات، کھیل کود اور بسا اوقات  ناشائستگی کی حد تک پہنچ جاتی ہیں جب کہ اسلام ایک عالمگیر اصلاحی تحریک ہے اس لیے اس کے تہواروں میں اصلاحی پہلو بہرصورت نمایاں ہے اسی لیے عید الفطر میں رمضان کے حکامات کی تعمیل پر اپنے مالک کا شکر بجا لانا مقصود ہوتا ہے جبکہ عید الاضحی ایک بے نظیر قربانی کی یادگار ہے جو آج سے تقریبا چار ہزار سال پہلے حضرت ابراہیم نے اللہ کے حکم کی بجا آوری میں اپنے بیٹے اسماعیل کو اللہ کے حضور پیش کر دیا اور یہی سنت عید قربانی کی صورت حلقہ خواتین جماعت اسلامی اسلام آباد کی ناظمہ ضلع نصرت ناہیدنے کہا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام کی بے مثال قربانی ہم سے تقاضاکرتی ہے کہ اللہ پر ایمان لائے ہیں تو بڑی سے بڑی قربانی کے لیے بھی سر تسلیم خم کر دینا چاہیے۔ میں ہے کہ مرد و خواتین نوجوانوں بچوں میں اسی قربانی ، اللہ کی اسی محبت اور فرمانبرداری کے جذبات تازہ ہوجائیں۔

نصرت ناہید نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ قربانی کے ساتھ ساتھ اپنے جزبات و خواہشات کو اللہ کے تابع کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اللہ کے ہاں جانور اور اس کا خون نہیں بلکہ بندہ مومن کی نیک نیتی ہی پہنچتی ہے ۔اس لیے اللہ کا دیا ہوا مال کسی نمود و نمائش کے لیے نہیں بلکہ رضائے الہی کے حصول کے لیے اس خوف کہ ساتھ کہ یہ قبول بھی ہوجائے اللہ سے ڈرتے ڈرتے خرچ کرنا چاہیے خواہ وہ قربانی کے جانور کی صورت میں ہو یا زکوات و صدقات ہوں-اس عظیم تہوار کی روح اور مقصد یہی ہے۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان نے کہا کہ عید بقر اسلام کا عظیم تہوار  ہے جو ہم حج کی عظیم عبادت کے بعد مناتے ہیں۔ یہ ہمیں ہمارے عظیم آبا حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل کی عظیم قربانی کی یاد دلاتی  ہے کہ کس طرح اسلام کے عظیم مشن کو پھیلانے کے لیے اور اللہ کے حکم کی تکمیل کے لئے انہوں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا ۔اس عظیم دن پوری امت مسلمہ جانوروں کی قربانی کرکے اس عظیم جذبہ قربانی کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں پیغام دیتا ہے کہ جس طرح ابراہیم علیہ السلام  نے اپنے رب کے حکم پر وطن چھوڑا، بیوی اور بیٹے کو بے آب و گیاصحرا میں تنہا چھوڑ آئے اور پھر اسی رب کے حکم پر بیٹے کو اللہ کی راہ میں قربان کر دیا اسی طرح ہمیں بھی وفا کا حق ادا کرتے ہوئے اللہ کے احکامات پر من وعن چلنا ہوگا ۔صرف آسان یااپنی مرضی کے احکامات ماننا اور باقی چھوڑ دینا تو بنی اسرائیل کا طریقہ ہے جو اللہ کے ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں۔  آج ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اللہ کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں میں شامل ہونا ہے یا اللہ کے دوستوں میں ۔ اس دن میں صرف جانور کی قربانی نہیں کرنی بلکہ اس کے ذریعے تقوی حاصل کرنا ہے اور یہ احساس پیدا کرنا ہے کہ اللہ کے حکم پر ہم اپنا سب کچھ قربان کر سکتے ہیں ۔امت مسلمہ دوبارہ اپنے باپ ابراہیم کے طریقے پر عمل کرے تو یقینا اسی عزت و محبت سے نوازی جائے گی جو ان کا طرہ امتیاز ہے۔