لاہور، خوشاب(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بیک ڈور رابطوں کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، اپنی فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا، کوئی بیک ڈور رابطے نہیں چل رہے، نیوٹرلز سے بات ہوئی تو ایک ہی موقف ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات ہوں،بلیک میلنگ کے باعث پرویز الہی کو وزیراعلیٰ نامزد کرنا پڑا اور اسی وجہ سے پارٹی میں اختلافات ہوئے، چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کروں گا، حکومت اگر مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا،نامعلوم نمبر سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں،ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے باوجود نتائج آئینگے تو حمزہ فارغ ہو جائیگا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو اور جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپنے دور میں چھوٹی جماعتوں سے بلیک میل ہوتا رہاہوں،بلیک میلنگ کے باعث پرویز الہی کو وزیراعلیٰ نامزد کرنا پڑا اور اسی وجہ سے پارٹی میں اختلافات ہوئے۔ پرویزالہی کے نام پر بہت سے رہنما ناراض ہوگئے تھے، عثمان بزاد کے علاوہ باقی امیدوار ایک دوسرے کے نام پر بطور وزیر اعلیٰ مطمئن نہیں تھے۔ سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ علیم خان اور چوہدری پرویز الہی بطور وزیر اعلیٰ ایک دوسرے کے نام سے راضی نہیں تھے، پنجاب ملک کا 60 فیصد ہے، اسی لیے کوئی ایسا وزیر اعلیٰ نہیں بنا سکتا تھا جو ذاتی لوٹ مار کرتا ہو۔ عمران خان نے کہا کہ نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں۔ اپنی فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا، اس لڑائی میں صرف ملک کمزور ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں چل رہے ہیں، نیوٹرلز سے بات ہوئی تو ایک ہی موقف ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔ حکومتی اتحاد کے بارے میں چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہے میں اپوزیشن میں بیٹھ جاوں، چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کروں گا۔ ملک کی معیشت تباہ کرنے والوں نے 1100 ارب روپے کا این آر او لیا۔گرفتاریوں سے متعلق عمران خان نے کہاکہ حکومت اگر مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا۔ دوسری جانب خوشاب میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور میں بیٹھے آدمی کا مشن ہے کسی طرح چوروں کو الیکشن جتوا دیں، نامعلوم نمبر سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، دھاندلی کے باوجود ضمنی الیکشن کے نتائج آئیں گے تو حمزہ واپس جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خوشاب میں ایک لوٹا اور لوٹی کو شکست دینی ہے، آپ سب نے ان کو شکست دینے کی ذمہ داری لینی ہے، یہ اپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں اس کی قیمت لگواتے ہیں، یہ ضمیر کی قیمت لگوا کر قوم، آئین اور دین سے غداری کرتے ہیں، یہ عمران خان کی نہیں آپ سب کی جنگ ہے۔ یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکا نے مقامی میر جعفر اور میر صادق کو ساتھ ملا کر سازش کی۔ مقامی میر جعفر اور میر صادق نے بائیس کروڑ کی منتخب حکومت کو گرایا۔ بڑے ڈاکووں کو ہمارے اوپر بیھٹا کر لوگوں کی توہین کی گئی، مغربی ممالک میں ضمانت پر چپڑاسی کوبھی نوکری نہیں دیتے، ہمارے ملک میں کرپٹ، جوتے پالش کرنے والے کو ہمارا سربراہ بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ کیا آپ شہباز شریف کو وزیراعظم اور حمزہ ککڑی کو وزیراعلیٰ مانتے ہیں؟ کیا آپ آصف زرداری سب سے بڑے بیماری کو مانتے ہیں؟ کیا آپ ڈیزل کو مانتے ہیں جس کی قیمت مہنگی ہو گئی؟ قوم ان کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی ، چیلنج کرتا ہوں، جتنا مرضی ایف آئی آر کاٹیں، مجھ پر 15 ایف آئی آر ہیں، میری ٹیم پر دہشتگردی کی ایف آئی آر ہیں، ایاز امیر پر تشدد کیا، عمران ریاض کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے الزام لگایا کہ دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور خوف دلایا جا رہا ہے، لاہور میں بیٹھے ایک آدمی کا مشن ہے کسی طرح چوروں کو الیکشن جتوا دیں۔ ایک نامعلوم نمبر سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں،
لاہور والے کو بتا رہا ہوں جو مرضی ہے کر لو تم صرف خود کو ذلیل کرو گے، لوگ تمہیں برا بھلا کہیں گے، تم جتنی دھاندلی کرا و گے کرا لو، دھاندلی کے باوجود ضمنی الیکشن کے نتائج آئیں تو حمزہ واپس جائے گا۔ بھینس چور، سائیکل چور ، بکری چور کو جیل بھیج دیا جاتا ہے، بڑے ڈاکووں کو این آر او مل جاتا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان سن لو! ہم تمہیں تسلیم نہیں کرتے، ضمنی انتخابات پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا، مولانا رومی نے کہا تھا قوم اچھے اور برے کی تمیز ختم کر دے تو وہ مر جاتی ہے، جو قوم چھوٹے چوروں کو جیل میں ڈالتی ہے وہ تباہ ہوجاتی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آپ سب نے ان کو شکست دینی کی ذمہ داری لینی ہے، یہ صرف عمران خان کی نہیں آپ سب کی جنگ ہے۔