یوم عرفہ مسلمانوں کے لیے ایک عظیم دن ہے،یہ عظیم دن مسلمانوں کی اجتماعی حیثیت کا مظہر ہے، ثمینہ احسان، نصرت ناہید


اسلام آباد (صباح نیوز)جماعت اسلامی حلقہ خواتین شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان اور حلقہ خواتین جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد کی ناظمہ نصرت ناہید نے کہا ہے کہ یوم عرفہ مسلمانوں کے لیے ایک عظیم دن ہے،یہ عظیم دن مسلمانوں کی اجتماعی حیثیت کا مظہر ہے ، اور اہل دنیا پر یہ واضح کرتا ہے کہ مسلمان دنیا کے جس کونے سے بھی تعلق رکھتے ہیں وہ سب ایک امت ہیں،حکومت سودی نظام سے ملک کو پاک کریں،ملک معاشی بحران سے نکل آئے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم عرفہ کے موقع پر اپنے الگ الگ بیانات میں کیا،جماعت اسلامی حلقہ خواتین شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان نے اپنے بیان میں کہاکہ نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس طرح آج کا دن (یوم حج ) یہ مہینہ اور یہ جگہ عزت اور حرمت والے ہیں بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی ، عزت اور مال حرمت والے ہیں نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانوں کے حقوق خصوصا عورتوں کے حقوق پر زور دیا ، سود کے مکمل خاتمے کا اعلان کیا ۔ عبادات اور معاملات کے حوالیسے بھی تفصیلی ہدایات دیں۔آج بھی یوم عرفہ ہمیں حجت الوداع کے اس تاریخ ساز خطبے کی یاد دلاتا ہے جب اللہ نے دین کی تکمیل کا اعلان کیا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حج ایک عالمگیر عبادت ہے جو ہمیں پیغام دیتی ہے کہ کہ رنگ و نسل ، زبان اور قبیلے کے تصورات کوئی معنی نہیں رکھتے اللہ کے نزدیک صرف تقوی کی اہمیت ہے اور مسلمان ایک وحدت کی طرح ہیں یہ مسلمان حکمرانوں اور عوام سب کو یکجان ہو کر اپنے اجتماعی نظاموں کو اسلام کے قالب میں ڈھالنے کا پیغام دیتا ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سودی نظام جسے وفاقی شرعی عدالت کالعدم قرار دے چکی ہے،اس سے ملک کو پاک کریں ۔ اس طرح موجودہ شدید معاشی بحران سے نکلنے کے لئے اللہ کی تائید شامل حال ہو جائیگی۔

حلقہ خواتین جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد کی ناظمہ نصرت ناہید نے یوم عرفہ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ یوم عرفہ مسلمانوں کے لیے ایک عظیم دن ہے،  یہ دن مسلمانوں کو ایک دوسرے کے حقوق یاد دلاتا ہے اورپیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عظیم دن پر خواتین کے حقوق کا خیال رکھنے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر کونے سے جمع ہونے والے مختلف زبانوں ،تہزیبوں اور مسالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان ایک مرکز کے گرد گھومتے ہوئے اللہ کی کبریائی بیان کرتے اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے اپنی ذات کی نفی کرتے ہیں اور اسلام کی شان و شوکت کا اظہار کرتے ہیں۔