ہمیں یورپ و امریکا سے خطرہ نہیں اپنے آپ سے ہے، فواد چوہدری


اسلا م آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمیں کسی ملک سیکوئی خطرہ نہیں ہمیں یورپ و امریکا سے بھی خطرہ نہیں اپنے آپ سے ہے۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی فوج دنیاکی چھٹی بڑی عسکری قوت ہے ریاست انتہاپسندی سے لڑنے کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں ہے 90کی دہائی میں اسکولز، کالجز میں انتہاپسندی تعلیم دینے والے اساتذہ بھرتی کیے گئے اس لیے جو انتہاپسندی کے بڑے واقعات ہوئے وہ مدارس کے طلبہ نے نہیں کیے بلکہ عام اسکولوں میں پڑھنے والوں نے کیے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام اعتدال اور امن کی تعلیمات دیتا ہے مسئلہ دینی تعلیمات کانہیں اس کی تشریح کرنے والوں کا ہے ریاست کاصرف ایک ہی کام ہے اور وہ ہے قانون پر عملداری کو یقینی بنانا ریاست کاکنٹرول ختم ہونے پر جتھے قانون کوہاتھ میں لے لیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نکتہ نظر رکھنا ہرکسی کاحق ہے اسے زبردستی تھونپنا درست عمل نہیں ریاست کی رٹ قائم کئے بغیر انتہاپسندی سے چھٹکارا ممکن نہیں ہے، ریاست کا کام قانون کی عمل داری کو یقینی بنانا ہے لیکن ٹی ایل پی کیس میں ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتہا پسندی کی وجہ مدارس نہیں اسکول اور کالج ہیں جہاں سے انتہا پسندی وجود میں آئی، اسکول، کالجوں میں انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے اساتذہ بھرتی کیے گئے اور مقامی انتظامی نظام کو بھی تباہ کردیا گیا، مسئلہ اسلامی تعلیمات کا نہیں تشریح کرنے والوں کا ہے۔  ہمارے ہاں ایک ہی نظریے کے سوا دوسری سوچ یا بات پر کفر کا فتوی لگا دیا جاتا ہے، اسلام توازن اور امن کی تعلیمات دیتا ہے، اسلامی تعلیمات یا کسی مذہب کی تعلیمات میں مسئلہ نہیں بلکہ ان تعلیمات کی تشریح میں مسئلہ ہوتا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہمیں امریکا، بھارت، یورپ سے کوئی خطرہ نہیں، ہمیں سب سے بڑا خطرہ اپنے آپ سے ہے،  بھارت امریکا یا یورپ سے نہیں بلکہ انتہا پسندی ہی ایسی چیز ہے  جو بے حد خطرناک ہے، انتہا پسندی واحد چیز ہی کافی ہے جو ملک یا قوم کو تنہا تباہ کر سکتا ہے، پاکستان میں بھی انتہا پسندی ہی ایسا واحد خوف ہے جو قوم اور ہر فرد کے اندر موجود ہے جو ملک کے لیے خطرناک ہے، سیاسی خارجی وجوہات کی بنیاد پر یہاں صوفیا کی زمین کو انتہا پسندی کی جانب بڑھنے دیا گیا ہے