تاریخی ریلیف۔۔۔اکیسویں صدی کی کہانیاں ۔۔۔۔اکرم سہیل


 وہ غریبوں کے گھر جن کے چولہوں میں سے کھبی آگ کا دھواں نکلتا نہیں دیکھا گیا تھا، وہاں آج جشن کا سماں تھا ۔پٹ پٹ پٹاخے پھٹ رہے تھے۔ معلوم ہوا کہ حکومت نے لاکھوں گھرانوں کو دو ہزار روپے ماہوار امداد دینے اور اس رقم کی حفاظت کیلئے ساتھ ایک گن میں بھی دینے کا جو تاریخی اعلان کیا ہے یہ خوشی ان سے ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ انہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ اتنی بڑی رقم کو کہاں کہاں خرچ کیا جائے۔ حکومت نے لوگوں کے اس مسلہ کو حل کرنے کیلئے فوری طور پر ہر محلہ میں اقتصادی مشیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ان لوگوں کو یہ حکومتی امداد خرچ کرنے کیلئے معاشی پلان بنا کر دینگے تاکہ یہ رقم لوگ فضول عیاشیوں پر اڑا نہ دیں۔ یہ معاشی ماہرین لوگوں سے صرف چار ہزار روپے ماہوار فی کنبہ کے حساب سے اپنی خدمات کا معاوضہ لیں گے۔۔ اس خدشہ کے پیش نظر کہ یہ امداد حاصل کرنے والے لوگ خوشی میں کہیں دھماکے کرنے ہی شروع نہ کر دیں پولیس کو ان کی کڑی نگرانی کی ہدایات بھی دے دی گئیں ہیں۔۔