عمران خان نے آئین کو پامال کیا، اداروں کے خلاف مہم چلائی لیکن آج بھی لاڈلا ہے، مریم نواز


لاہور(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے آئین کو پامال کیا، اداروں کے خلاف غلیظ اور گھٹیا مہم چلائی لیکن عمران خان آج بھی لاڈلا ہے۔ عمران خان  پر آئین کو پامال کرنے  پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے،شیری مزاری کی گرفتاری کی خبر سن کر کوئی خوشی نہیں ہوئی،عمران کے غیر اخلاقی بیان پر ان کی زبان میں جواب نہیں دوں گی،

سوشل میڈیا ٹیم کے عہدیداران سے ملاقات کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی رہنما شیری مزاری پر مقدمہ ان کی اپنی عثمان بزدار کی حکومت میں درج ہوا۔انہوں نے کہا کہ ان پر درج مقدمے کی تفصیلات میرے علم میں نہیں، سنا ہے کہ ان پر محکمہ مال کی 800 کنال زمین سے متعلق کوئی مقدمہ ہے، اگر انہیں اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا ہے تو اس کے پاس ان کی گرفتاری کی کوئی وجہ ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی شیری مزاری کی گرفتار ی پر عورت کارڈ کھیل رہی ہے جو مناسب نہیں ہے، شیری مزاری کی گرفتاری کی خبر سن کر کوئی خوشی نہیں ہوئی، مجھے ٹی وی سے پتا چلا کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پی ٹی آئی کو کہتی ہوں کہ آپ عورت کارڈ کی جانب نہ آئیں، مجھے 2 دفعہ گرفتار کیا گیا، مجھ پر کوئی الزام بھی نہیں تھا، مجھ پر صرف یہ الزام تھا کہ میں نے 16 ، 17 سال کی عمر میں اپنے والد کی معاونت کی، اس الزام کی پاداش میں ان کی حکومت نے مجھے 4 مہینے اڈیالہ جیل میں رکھا، دوسری مرتبہ مجھے چوہدری شرگر ملز کیس میں اس وقات گرفتار کیا گیا جب میں نواز شریف سے جیل میں ملاقات کرنے گئی ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے بھی گرفتار کیا گیا تھا مگر میں نے اپنی گرفتاری پر عورت کارڈ، مظلومیت کارڈ نہیں کھیلا، میں نے ظلم و جبر کا سامنا کیا مگر میرے خلاف کوئی ثابت نہیں کیا جا سکا۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ مجھے کس طرح سے گرفتار کیا گیا ، میرے ساتھ کیا گیا اگر میں اس بارے میں زبان کھولوں تو بات بہت دور تک جائے گی اور کسی دن ان کی اصلیت قوم کے سامنے لانے کے لیے وہ تمام باتیں میں بیان کروں گی،شیریں مزاری کو الزامات کے جواب دینے چاہئیں، شیریں مزاری اگر بے قصورثابت ہو جائیں گی تو سب سے پہلے میں انکے ساتھ کھڑی ہونگی، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ آئین کو بے دردی سے پاوں تلے روندے، رات کوعدالت اس لیے کھلی تھی آپ نے آئین توڑا، آپ پر تو آرٹیکل 6 لگنا تھا، یہ ابھی بھی لاڈلہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئین کو پامال کیا، انا پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، اداروں کے خلاف غلیظ اور گھیٹیا مہم چلائی، اداروں کے خلاف غلط زبان استعمال کیا لیکن میں آپ سب کو یہ بتادوں کہ عمران خان آج بھی لاڈلا ہے، اگر خدانخواستہ ایسی حرکتیں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز نے کی ہوتیں تو ہمارے لاشیں آج چوکوں پرلٹکتی ہوتیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ شخص جو اداروں کو ڈرائے دھمکائے، جو اداروں کے خلاف بیانات دے کہ 12 بجے عدالتیں کویں کھلیں، ان کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کرے، اداروں کے خلاف ناپاک مہم چلائے، ان کے سربراہوں کو میر جعفر کہے، جو فارن فنڈنگ کا کیس چلنے نہیں دے رہا، اس کو کون تحفظ دے رہا ہے، فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے خلاف اتنے بڑے نا قبل تردید ثبوت ہیں کہ اگر یہ ثبوت نواز شریف کی پارٹی کے خلاف ہوتے تو ان کی پارٹی کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پوچھتی ہوں کہ یہ فرق اور تفریق کیوں ہے، جو ادارہ آپ کے خلاف حرکت میں آئے وہ ادارہ برا ہے، جو حق میں فیصلہ دے وہ اچھا ہے، جو ادارہ آپ کی غیر قانونی حرکتوں کے خلاف حرکت میں آئے وہ میر جعفر اور میر صادق ہوگیا، وہ جانور ہے اور جب وہ آپ کے حق میں فیصلہ دے تو آپ اس کی تعریف شروع کردیتے ہیں تو مجھے اس منطق کی سمجھ نہیں آتی،

مریم نواز نے کہا  کہ عمران خان میرے والد کی عمر کے ہیں، دل پر پتھر رکھ کر ان کا نام لینا پڑتا ہے، ایسے شخص کو تو مڑ کر بھی نہ دیکھوں، ان کے غیر اخلاقی بیان پر رد عمل خوش آئند ہے، کبھی جواب نہیں دوں گی، جب ملک کی بربادی اور آپ کی نالائقی کی بات ہوگی تو پھر نہیں چھوڑوں گی۔مریم نواز نے کہا کہ مجھے اس شخص کا نام لیتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے، یہ شخص پاکستان کو وینٹی لیٹر پر ڈالنے کا ذمہ دارہیں، آئن سٹائن کا تو نام نہیں لے سکتی جو چارسال کرسی پر رہا اسی کا نام لونگی، دل پرپتھررکھ کرعمران خان کا نام لینا پڑتا ہے،

غیرملکی سازش کا جھوٹا ڈرامہ کیا اس کا جواب نہیں تھا، کل جلسے میں کھڑے ہو کرغیراخلاقی حملے کیے گئے، میں نے تو کوئی غیراخلاقی حملہ نہیں کیا تھا، غیراخلاقی حملے پر ردعمل پر بڑی خوشی ہوئی، اسی فتنے کا راستہ ہم سب نے ملکر روکنا ہے، عمران کے نازیبا ریمارکس پر حیرانی نہیں ہوئی، عمران خان میرے والد کی عمر کے ہیں، پنجاب کی ماں، بہنوں پر حملہ کیا گیا، اچھے اخلاق کی چھوٹے انسان سے توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ میرے پاس عمران کے خلاف سیاسی مواد اتنا ہے کسی طرح سیاسی حملے کی ضرورت نہیں، پی ٹی آئی چیئر مین نے جلسے میں نوجوانوں کا کیا پیغام دیا؟ عمران کو کبھی ان کی زبان میں جواب نہیں دونگی،

جب آپ کی نالائقی کی بات آئے گی تو آپ کو چھوڑوں گی نہیں، لکھ لیں کسی انتقامی کارروائی کا حصہ بنیں گے نا ساتھ دیں گے، جس نے غلط کام کیا ہوگا اسے جواب دینا ہوگا، عمران خان نے سب کی پگڑیاں اچھالیں، کسی کوچور، ڈاکو کہا۔ میری بہن کے خلاف مقدمات بنائے گئے، جوظلم ڈھایا ہے اب مظلوم نہیں بن سکتے، جواب دینا پڑے گا، اس وقت ہم کہتے تھے اتنا کرو جتنا برداشت کرسکتے ہو، وعدہ ہے مسلم لیگ (ن) کسی سے زیادتی اور انتقامی کارروائی نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 4 سال لوٹ مار، نالائقی نے پاکستان کا حال کر دیا، مسلم لیگ کی حکومت کو آئے 4 ہفتے ہوئے ہیں۔ شہبازشریف کی کل کی تقریرتازہ ہوا کا جھونکا لگی۔

پچھلے چارسال تو اے سی اتروانے، فلاں کو پکڑ لو باتیں ہوتی تھی، پچھلے 4 سال انتقام، الزامات کے علاوہ کوئی بات نہیں سنی، پاکستان آج معاشی طور پر وینٹی لیٹر پر ہیں۔ چارسال جو کچھ کیا گیا اس کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے، وزیراعظم کی شہبازشریف کا ایک اچھے ایڈمنسٹریٹوکا ریکارڈ ہے۔ شہبازشریف نے ایک، ایک ایشوز پر بات کی، مجھے فخر ہوا جس کے قائدین پاکستان بارے اتنا درد رکھتے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ کل عمران خان نے کہا شہباز شریف 6 بجے اٹھتا ہے تو ان کا مالی بھی 6 بجے اٹھتا ہے، عمران خان جب وزیراعظم تو دوپہر چار بجے اٹھتے تھے،

عمران خان نے محنت کش کو طعنہ دیا، شہبازشریف صبح 6 بجے خدمت کرنے کی نیت سے اٹھتا ہے، عمران خان نے کہا تیل کی قیمتیں بڑھانے سے ان کو ڈر لگ رہا ہے،شریف برادران کو عوام کی حالت کا اندازہ ہے اگرقیمتیں بڑھائی توعوام کوتکلیف ہوگی، عمران خان کو ایک مرتبہ عوام کی تکلیف بارے بات کرتے نہیں سنا، عمران حکومت میں تب اورآج بھی کینٹنر پر ہیں۔ن لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ کیا ہماری حکومت کی وجہ سے ہو رہی ہے؟ بجلی کے پلانٹس کی مرمت پرکوئی توجہ نہیں دی گئی، آج عوام لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں مبتلا ہے۔

نوازشریف نے اداروں پرتعمیری تنقید کی تھی، لیگی قائد اس سسٹم کا نہیں عوام کا لاڈلہ ہے، یہ بار بار نواز شریف کو نکالتے لیکن عوام بار بار لیکر آتے ہیں، عمران خان نے آئین کو روندا، صدر کا بیٹا اداروں کو کھلے عام گالی دیتا ہے، عارف علوی آئین کا حلیہ بگاڑ رہے ہیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہوتا، یہی حرکت اگر نوازشریف اور میں نے کی ہوتی تو ہماری لاشیں چوکوں پر لٹکی ہوتی، شیریں مزاری کوئی وزیراعظم سے بڑی تونہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس، کون ان کو تحفظ دے رہا ہے کیس کو چلنے نہیں دیا جارہا، یہ تفریق کیوں ہے، پہلے یہ عدالت پر تنقید پھر جب عدالت نے سوموٹو لیا تو وہی عدالت اچھی ہوگئی، الیکشن کمشنر کو پہلے گالیاں دیتے تھے، جب انکے 25 ارکان ڈی سیٹ ہو گئے تو الیکشن کمشنر کی تعریفیں شروع کر دیں، جب قانون مخالف کو پکڑے وہ اچھا، جو ادارہ حرکت میں آئے وہ میر جعفر، میر صادق اور جانورہے، اگروہی ادارہ آپ کے حق میں تو پھراچھا ہوتا ہے، اگر اداروں کو آپ نے بلی کرنا ہے تو پھراداروں اورقوم کوسوچنا چاہیے