پورا صوبہ سندھ لاقانونیت وبدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ محمد حسین محنتی


کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے سندھ میں لاقانونیت اور بڑھتی ہوئی بدامنی پر گھری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت کراچی تا کشمور پورا صوبہ لاقانونیت وبدامنی کی آگ میں جل رہا ہے،کراچی وقنبر میں سندھ کے ظالم جاگیرداروں کے ہاتھوں ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال سمیت معصوم اہل سندھ کا گولیوں،ڈنڈوں سے بدترین تشدد کے ذریعے دردناک قتل وقرآن پاک کی بے حرمتی قابل مذمت بدترین درندگی اور حقوق انسانی کی شدید پامالی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال کے قاتلوں کو عبرت ناک سزا دیکر لواحقین کو انصاف اور مقتولین کے خاندانوں کوتحفظ فراہم کیا جائے، نوشہروفیروز میں سولنگی برادری کے دونوجوانوں کو مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے والا واقعہ بھی قابل مذمت ہے ،اعلی حکام اور آئی جی سندھ اس کا نوٹس لیکر لواحقین کو انصاف فراہم کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباآڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امرا پروفیسر نظام الدین میمن، ممتازحسین سہتو، حافظ نصراللہ چنا، جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ اور  اطلاعات سکریٹری مجاہد چنا بھی موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فرسودہ جاگیردارانہ نظام اور نااہل قیادت نے سندھ کے عوام کو بھوک وافلاس، بدامنی اورمحرومیوں کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہے، سندھ میں پانی چوری، ڈاکو کلچر،قبائلی تصادم اور معاشی بدحالی کے پیچھے بھی یہی ذہنیت کارفرما ہے، سندھ حکومت شہریوں کی جان ومال ،عزت وآبرو کے تحفظ میں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ناظم جوکھیو ،فہمیدہ سیال اور ام رباب چانڈیو کے پیاروں کو قتل کرنے کا الزام بھی سندھ میں برسراقتدار اور پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی پر ہے، سندھ حکومت کی بے حسی اور پولیس کے جانبدرانہ کردار سے عام آدمی عدم تحفظ کا شکار ہے۔

صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اس ظلم کیخلاف اور ہر مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی، اسلامی نظام اور دیانتدار قیادت ہی سندھ کو خوشحال اور عوام کے دکھوں کا مداوا کرکے ان کے مسائل حل کرسکتی ہے۔جماعت اسلامی سندھ میں ظالمانہ جاگیردارانہ نظام اور جمہوریت کی آڑ میں قاتلوں کو اسمبلیوں میں عوام پر مسلط کرنے کے نظام کیخلاف جدوجہد جاری رکھے گی، ہم عدلیہ سے بھی توقع کرتے ہیں کہ جلد ان قاتلوں اور ظالموں کیخلاف فیصلے کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچائے گی، سندھ حکومت سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنی صفوں سے ایسے قاتل جاگیردار ممبران اسمبلیوں کو خارج کرکے جمہوریت کی لاج رکھے۔