وفاقی شرعی عدالت کاسودی معیشت کے خلاف فیصلہ اتنا ہی تاریخی ہو گا جتنا 27رمضان المبارک کو پاکستان کا بننا ہے، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی اور دیگر اراکین بنچ کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انھوں نے ان کی گزارش کی پذیرائی کی۔ سودی معیشت کے خلاف جماعت اسلامی کی پٹیشن پر اپنا محفوظ فیصلہ 27رمضان المبارک کو سنانے کا اعلان کیا ہے۔

اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ بنچ کا یہ فیصلہ اتنا ہی تاریخی ہو گا جتنا 27رمضان المبارک کو پاکستان کا بننا ہے۔ پاکستان اسلامی ریاست کے طور پر وجود میں آیا جب کہ 75برس گزرنے کے باوجود سودی معیشت کی شکل میں اللہ اور اس کے رسول کے خلاف جنگ جاری ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وفاقی شرعی عدالت کا یہ فیصلہ سودی معیشت کے خاتمہ کا بڑا ذریعہ ثابت ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے دسمبر 1991ء میں بھی اسی طرح کا ایک فیصلہ دیا تھا، لیکن حکومتوں نے طویل عرصہ اس پر عمل درآمد کے راستے میں رکاوٹیں ڈالیں۔

انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حکمرانوں کو موقع فراہم کیا کہ رزق حرام کو ختم کرتے بلکہ انھوں نے اسے برقرار رکھنے کے لیے عدالتوں کا سہارا لیا۔ مختلف حکومتوں نے قوم کے 31سال ضائع کر دیے۔ انھوں نے کہا کہ ہم موجودہ حکومت کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر اس نے بھی سود جیسی لعنت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کا راستہ اختیار کیا ، تو منبر و محراب سے ان کے خلاف ایک تاریخی تحریک چلائیں گے۔