عمران خان اتحادی حکومت سے خوفزدہ ہیں،شہباز شریف


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان اتحادی حکومت سے خوفزدہ ہیں، اسی رفتار سے کام کروں گا جس کی مجھے عادت ہے،عوام کو سہولت فراہم کرنے سے متعلق گزشتہ حکومت کو کوئی سروکار نہیں تھا ، اگر عوام کی تکلیف کا احساس ہوتا تو میٹروبس منصوبہ چار گھنٹے بھی تاخیر کا شکار نہ ہوتا، 4 سال کے سیاہ دور میں عوام کے فلاحی منصوبوں کو نظر انداز کیا گیا، عوام نے فیصلہ کرنا ہے، خدمت کا ساتھ دینا ہے یا فریب کا، جھوٹ کا ساتھ دینا ہے یا وعدوں کی تکمیل کا۔

ان خیالات کااظہار شہباز شریف نے  پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹروبس منصوبہ کا افتتاح کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ اس منصوبہ میں چین اورترکی ہماری براہ راست اور بلاواسطہ مدد کررہے ہیں، چین ہمارا عظیم دوست ہے جو پاکستان کی پوری تاریخ میں اس کے ساتھ کھڑا رہا ہے، چینی قیادت نے تمام عالمی فورمز پر پاکستان کی ہمیشہ حمایت کی ہے اورپاکستان کی معیشت کی تعمیر میں بے پناہ مدد فراہم کی ہے۔ ہم چینی صدرشی جن پنگ کے شکر گرزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو سی پیک کا تحفہ دیا جوکہ گیم چینجر ہے اور گیم چینجر ہو گا۔ میں اپنے بھائی ترک صدر رجب طیب ارگان اور ترکی کے عوام کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے نہ صرف پاکستان بننے کے بعد پاکستان کی مدد کی بلکہ اس وقت بھی مدد کی جب بھارت سے الگ ملک نہیں بنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ منصوبہ چار سال تعطل کاشکارہا ، اس منصوبہ کا اوریجنل منصوبہ16ارب روپے تھا اور یہ تحفہ اسلام آباد اور قرب وجوار کے لوگوں کو میاں محمد نواز شریف نے 2017میں دیا، اس منصوبہ نے 2018میں آپریشنل ہونا تھا لیکن بدقسمتی سے جب حکومت بدلی توجس طرح دیگر تمام منصوبے کھٹائی کا شکار ہو گئے یہ منصوبہ بھی بدترین تاخیر کا شکار اور چار سال یہ ابدی نیند سوتا رہا ،پچھلی حکومت کو اگر اس بات کااحساس ہوتا تو یہ منصوبہ چار سال تو کیا، چار گھنٹے بھی تاخیر کاشکار نہ ہوتا۔ پچھلی حکومت کے وزیر اعظم پر گھبراہٹ یہ ہے کہ یہ اتحادی حکومت آئی ہے اور انہوں نے مجھے شہباز شریف ناچیز کو اپنا نمائندہ چنا ہے، میں تواسی رفتار سے کام کروں گا جس کی مجھے عادت ہے ، اس کو اچھی عادت سمجھ لیں یا بُری عادت سمجھ لیں لیکن آپ کو گھبراہٹ ہو گی لیکن عوام کی گھبراہٹ الحمدُللہ ختم ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ آج کی بات نہیں بلکہ ماضی کے کئی سالوں کی بات ہے ہماری قوم کی جو کل آمدن ہے اس سے کون سے اخراجات ہیں جو بڑی مشکل سے پورے ہوتے ہیں، وہ قرضوں کے اوپر سود کی ادائیگی، تنخواہیںاس سے ادا ہوتی ہیں، پہلے جو دفاع کے اخراجات تھے وہ قومی آمدن سے ادا ہوتے تھے لیکن اب حالیہ سالوں میں خاص طور پر پی ٹی آئی کے دور میں ہمارے دفاع کے اخراجات ہیں وہ بھی بڑی حد تک ہم قرضوں سے پورا کرتے ہیں۔ یہ بہت ہی گھمبیر صورتحال ہے ، جو قومی ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ہیں ، ان کو بدقسمتی سے ہم قرضوں کے حصول سے ہی پورا کرتے ہیں۔

پچھلوں نے اگر اچھے منصوبے بنائے تو انہیں آگے لے کر چلیں اگر کوئی خراب منصوبہ ہے توقوم کو بتائیں کہ یہ شاہ خرچی ہے یہ ہم نہیں کرسکتے لیکن یہ کو پشاور موڑ سے نیواسلام آباد ائیرپورٹ تک منصوبہ ہے ، یقیناً وزیر اعظم نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا کہ میں اس میں بیٹھوں گا، وزراء نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا کہ ہم اس میں بیٹھیں گے، گورنرز اور وزراء اعلیٰ نے بھی نہیں سوچا ہو گا

یہاں پر توخلق خدا نے بیٹھنا تھا، عوام نے بیٹھنا تھا، معماروں نے بیٹھنا تھا، ایک ترکھان نے بیٹھنا تھا، ایک انجینئر، نرس، طالب علم، استاد، ایک یتیم، دوکاندار اور بیو ہ نے بیٹھنا تھاتاکہ وہ عزت سے اپنی دیہاڑی کمائے لیکن ان کو کوئی درد نہیں تھا اس لئے یہ منصوبہ چار سال تاخیر کا شکار ہوا،یہ مرحوم ہو چکا تھا اور وفات پا چکا تھا اور اگلی دنیا میں سویا ہوا تھا، جب آج سے سات روز قبل مجھے اتحادی جماعتوں اور معززا راکین نے مجھے خادم پاکستان بنایا تو میں اگلے دن یہاں پر آیا ، جس منصوبہ پر چار سال موت کی کیفیت طاری تھی وہ چار روز میں مکمل ہو کرآک اس کا افتتاح ہورہا ہے۔ میٹروس بس میں روزانہ ہزاروں لوگ سفر کریں گے جو لوگ دن رات قوم کی خدمت کرتے ہیں وہ ہمارے سروں کے تاج ہیں اور جو قوم کی خدمت نہیں کرتے اور قوم کا وقت اوروسائل ضائع کرتے ہیں پھر ان سے خدا حافظ،کیونکہ یہ ملک بڑی محنت اور قربانیوں سے بنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 15بسیں پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے بسیں لی ہیں، رمضان میں مسافر مفت سفر کریں گے اور کوئی پیسے ان سے نہیں لئے جائیں گے۔میں اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میاں محمد نواز شریف کا شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے یہ منصوبہ اسلام آباد اور قرب وجوارکے لوگوں کے لئے دیا۔میں یہ آج کہوں گا کہ خدمت کا ساتھ دینا ہے یا پھر فریب کا ساتھ دینا ہے، جھوٹ کا ساتھ دینا ہے یا پھر وعدوں کی تکمیل کا ساتھ دینا ہے،میں سمجھتا ہوں کہ یہ وہ وقت ہے جو وعدوں کی تکمیل کا آپہنچا ہے، ہم دن رات خدمت کریں گے۔

اس موقع پر پاکستان میں متعین ترک سفیر احسان مصطفی یردکل، پاکستان میں متعین چینی ناظم الامور، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل ، مریم اورنگزیب،نوابزادہ شاہ زین بگٹی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، محمد حنیف عباسی، محسن داوڑ، علی وزیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔