سخت بھارتی قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سینکڑوں کشمیری جیلوں میں بند


 سری نگر:مقبوضہ جموں و کشمیرمیں سخت بھارتی قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سینکڑوں شہریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے ۔ پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کے تحت کوئی بھی پولیس اہلکار کسی بھی شہری کو گھر یا باہر سے محض شک کی بنیاد پر گرفتار کر سکتا ہے اور گرفتار کیے گئے شہری کے اہل خانہ کو اطلاع نہیں دی جاتی نہ ہی اسے قانونی امداد حاصل کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔پی ایس اے کے تحت بغیر عدالتی سماعت کے کم سے کم دو سال تک کسی کو بھی بلا لحاظ عمر قید کیا جا سکتا ہے۔ متعدد کمسن بچوں کو بھی اب تک اس قانون کے تحت قید کیا جا چکا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میںپبلک سیفٹی ایکٹ قانون  کے ساتھ ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کاقانون (UAPA)جیسے کالے قوانین کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ ان قوانین کی وجہ سے کشمیری اپنے بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں جبکہ بھارت تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق  بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور مودی کی قیادت میں بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو آباد کر رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی شناخت چھیننے کے ایک حصے کے طور پر غیر مقامی لوگوں کو تیزی سے ڈومیسائل فراہم کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دینا بین الاقوامی قانون اور کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے اور آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت کشمیریوں کو ان کی شناخت سے محروم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کشمیریوں کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ ان کے حق خودارادیت سے روک رہا ہے اور کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے آمادہ نہیں ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو کشمیری عوام کے لیے زندہ جہنم بنا دیا ہے اور لاکھوں کشمیری عوام کی قسمت کو بھارت کی خواہشات پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی پر سزا ملنی چاہیے، اقوام متحدہ اخلاقی طور پر پابند ہے کہ وہ اپنی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرنے میں کردارادا کرے اور عالمی طاقتوں کو کشمیری عوام کی حالت زار پر آنکھیں بند کرنے کا سلسلہ ختم کرنا چاہیے۔