وزیراعظم عمران خان کا پنجاب میں سرنڈر نئے انقلابات کو جنم دے گا،لیاقت بلوچ


اسلام آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وصدرقائمہ کمیٹی سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا پنجاب میں  سرنڈر نئے انقلابات کو جنم دے گا، ریاستی نظام اور اداروں کے مابین تلخیوں کا زہر بہت دوررس اثرات مرتب کرتا رہے گا،عدم اعتماد تحریک کی کامیابی اور ناکامی اب بے معنی ہوگئی ہے،، اقتدار سے چمٹے رہنا مزید تباہی لانے کا باعث ہوگا۔ سیاسی بصیرت کا تقاضا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات کا راستہ اختیار کیا جائے

وزیراعظم عمران خان کے نام اپنے کھلے خط میں لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملک کا سیاسی، آئینی پارلیمانی بحران اور جوڑ توڑ ، وفاداریاں تبدیلی کا عمل ملک و ملت کیلئے بہت ہی مہلک بنتا جارہاہے۔ حکومت کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ ملک میں امن و امان ہو، سیاسی مسائل کے حل کیلئے ڈائیلاگ کا دروازہ کھلا رکھے، سیاسی ،جمہوری مسائل کا حل ایوانوں کے اندر ہو۔ لیکن آپ کے طرز حکمرانی ، کسی بھی موقف پر آپ کا ہمالیہ سے بلند بیانیہ پھر یکدم  زمین بوس ہو جانا ، سیاسی حکمرانی کے مسائل کو حکمت ، تدبر، بردباری سے حل کرنے کی  بجائے آپ نے سیاسی انتہا پسندی ، مخالفین  کی توہین  و تذلیل کا اسلوب ا پنا کر ملک کو طویل مدت کیلئے سیاسی شدت اور انتقامی رویوں میں تبدیل کردیا ہے۔ عدم اعتماد تحریک کے بعد سے آپ کے طرز حکمرانی نے ہولناک صورتحال پیدا کردی ہے ۔

وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ اقتصادی تباہی  سے عوام خصوصاً عام آدمی  چُور چُور ہوگیا ہے لیکن حالیہ صورتحال کی خرابیوں کے آپ تنہا ذمہ دار ہیں۔ قوم حساب مانگتی ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ پارٹی کے اندر اور مختلف حلقوں میں تنازع کا باعث تھی تو آپ نے ضد، ہٹ دھرمی سے اپنی پارٹی، اتحادیوں اور ملک کے سب سے بڑے صوبے کو بدانتظامی، کرپشن کا کیوں شکار کیا اور دبائو میں آپ کھڑے نہ رہ سکے اور  ذلت آمیز سرنڈر کردیا؟ اس تباہی کے ذمہ دار آپ ہیں۔ حالیہ دنوں میں عدم اعتاد کی تحریک کا مقابلہ آئینی ، جمہوری بنیادوں  پر کرنے کی بجائے آپ  نے جلسے، جلوسوں، ریلیوں کا راستہ اختیار کیا۔ یہاں بھی عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کی بجائے الزام تراشیوں ، بدکلامی، بدزبانی اور زبان درازی  سے سیاسی شدت اور انتہا پسندی کو فروغ دیا۔ ریاستی نظام اور اداروں کے مابین تلخیوں کا زہر بہت دوررس اثرات مرتب کرتا رہے گا۔ اپنے ممبرز کی شکایات کا ازالہ کرنے کی بجائے الزامات کی بوچھاڑ، پھر انہی پرتکیہ کرلیا۔ پورے ملک میں ریلیوں، جلسوں، احتجاج اور لانگ مارچ کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو آپ نے خود مجبور کردیا۔ قومی سطح پر بیمار، سکتے میں پڑی معیشت کو آپ نے اور زیادہ نقصان پہنچادیا۔ عدم اعتماد تحریک کی کامیابی اور ناکامی اب بے معنی ہوگئی ہے ۔ ساری توڑ پھوڑ، ریاستی طاقت کے استعمال ، سیاسی محاذ پر تذلیل ، الزام تراشیاں جس قدر عروج پا گئی ہیں۔ پنجاب میں آپ کا  سرنڈر نئے انقلابات کو جنم دے گا، جس سے سیاسی، پارلیمانی، آئینی ، جمہوری نظام اورزیادہ بے جان ہو جائے گا۔ آئندہ آنے والے مراحل میں ہنگامہ پروری نئی شکل اختیار کرے گی۔

نائب امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم کے نام اپنے خط کے آخر میں کہاکہ اب یہ نظام نہیں چلے گا، اقتدار سے چمٹے رہنا مزید تباہی لانے کا باعث ہوگا۔ سیاسی بصیرت کا تقاضا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات کا راستہ اختیار کیا جائے اور جب 2018 ء کا متنازعہ انتخاب اب زہر آلود ہوگیا ہے تو عوام سے رجوع اورنئے مینڈیٹ کیلئے جانا چاہیے یہی پائیدار سیاسی جمہوری آئینی راستہ ہے۔