ن لیگ کے وفد کی چودھری برادران سے ملاقات: مشاورت جاری رکھنے پہ اتفاق


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ سطحی وفد کی چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں آئندہ بھی مشاورت جاری رکھنے پہ اتفاق کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں ن لیگ کا اعلیٰ سطحی وفد چوہدری برادران کی رہائش گاہ پہنچا، اس موقع پر وفاقی وزیرطارق بشیر چیمہ نے ن لیگی وفدکا استقبال کیا۔ ن لیگ کے وفد میں خواجہ آصف، سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، رانا تنویر، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق، رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ اور ممتاز قانون دان عطا اللہ تارڑ شامل تھے،

ق لیگ کی جانب سے ملاقات میں وفاقی وزرا چودھری طارق بشیر چیمہ اور مونس الٰہی، رکن قومی اسمبلی چودھری سالک حسین، حسین الٰہی، محترمہ فرخ خان اور سینیٹر کامل علی آغا بھی موجود رہے،ملاقات میں تحریک عدم اعتماد سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں جماعتوں کے مابین فیصلہ ہوا کہ آئندہ بھی مشاورتی عمل جاری رکھا جائے گا۔ملاقات میں سابق صدر محمد رفیق تارڑ کے ایثال ثواب کے لیے دعا بھی کی گئی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی حامی بھرلی ہے اور ن لیگی وفد نے چوہدری برادران کو نواز شریف کا یہی پیغام پہنچانا تھا۔

ذرائع ن لیگ کے مطابق جلد الیکشن کرانیکی شرط پر نواز شریف نے وزارت اعلیٰ دینے کی حامی بھری ہے، نئے انتخابات 3 سے 6 ماہ کے اندر کرائے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم اور ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین پہلے ہی سے اسلام آباد میں موجود تھے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی ملاقات میں شرکت کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے۔

واضح رہے کہ ن لیگ اور ق لیگ کی قیادت کے درمیان ہونے والے رابطے کے نتیجے میں ایک اور ملاقات طے پائی تھی۔ سیاسی مبصرین نے ہونے ہونے والی ملاقات کو اہم سیاسی پیشرفت قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ دونوں جماعتوں کے قائدین کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات اس سے قبل لاہور میں ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ چودھری پرویز الٰہی کے صاحبزادے اور وفاقی وزیر چودھری مونس الٰہی چند دن قبل اچانک لندن گئے تھے۔ اس ضمن میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ وہ اہم ملاقاتوں کے لیے لندن گئے ہیں۔

ملاقات کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساڑھے تین سال کا تجربہ اچھا نہیں رہا، ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی کے اپنے مسائل ہیں۔

سابق وفاقی وزیر ریلوے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم نے بڑی تفصیل سے مشاورت کی ہے جو جاری رہے گی، ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، ہم نے چودھری برادران سے مل کر کام کیا، ق لیگ اور ن کے درمیان سرد مہری نہیں ہے، ہمارے درمیان برف پگھل چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بطور سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے بہترین کام کیا، اگر پاکستان کو مسائل سے نکالنا ہے تو اس حکومت کو گھر جانا ہوگا،عمران خان نے قوم سے جھوٹ بولا اور گالیاں دیں، وزیراعظم نے پونے چار سال میں پاکستانی معیشت کا ستیاناس کر دیا۔ قبل ازیں مسلم لیگ ن کا مسلم لیگ ق کی قیادت سے اعلیٰ سطحی رابطہ ہوا اور ن لیگ کا اعلیٰ سطحی وفد ق لیگ کی قیادت سے ملاقات کے لئے پہنچا۔

ن لیگی 7 رکنی وفد کی ق لیگی قیادت سے ملاقات اسلام اباد میں چودھری برادران کی رہائش گاہ پر ہوئی، ملاقات میں باہمی سیاسی تعاون اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی