ڈی چوک کسی ملکی، غیرملکی سازش نہیں اپنے اعمال کی وجہ سے تم پہنچے:مریم کی تنقید


گوجرانوالہ(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ یہ وہی لوٹے ہیں جن سے 3 سال وضو کرتے رہے، 2018 میں سب سے بڑے چوہے آپ تھے، سب سے بڑے چوہے آپ خود ہیں، قوم کا آٹا، چینی، گھی اور سکون بھی کھاگئے، بلاول کو اردو نہ سیکھنے کے طعنے دیتے ہو، خود 75 برس میں تمیز بھی نہیں سیکھ سکے، نہ صرف پارلیمنٹ بلکہ 16 ضمنی الیکشن بھی ہارے، کیوں اقتدار سے چپکے ہوئے ہو کونسا ٹرمپ کارڈ ہے، آپ کے پاس ایک ہی کارڈ استعفیٰ دو اور گھر جاؤ، آپ کا مستقبل پاکستان کی سیاست میں نہیں ہے، بھاشن دیتے ہیں طاقت ور اور کمزور کے لیے الگ، الگ قانون ہے، فارن فنڈنگ کیس میں جھوٹ بولا گیا۔

گوجرانوالہ میں حمزہ شہباز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کاوے موسوی نے بھی نوازشریف سے معافی مانگی، نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی کہا منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی، جج ارشد ملک نے معافی مانگی، وہ وقت دور نہیں جب عمران خان ، نوازشریف، شہبازشریف سے معافی مانگے گا، جو الزام تم نے نوازشریف، شہبازشریف پر لگائے وہ آج تم پر لگ رہے ہیں، کل بڑی چالاک لومڑی بن کر کہہ رہے تھے نوازشریف آئے گا تو یہ کر دے گا، نوازشریف، شہبازشریف کا سب کچھ اسی ملک میں ہے، نواز شریف پاکستان کا بیٹا اور ادارے اس کے اپنے ہیں، تم اداروں کو ڈرا رہے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں سب سے بڑے چوہے آپ تھے، عدم اعتماد میں تاخیر کر کے آپ آئین کو کتر رہے ہیں، یہ وہی چوہا ہے جو لوگوں کا سکون کھا گیا ہے، گھی کا ڈبہ عوام قسطوں پر لینے پر مجبورہیں، مجھے اسلام آباد سے کال آرہی ہے مذہب کا نام استعمال کیا جا رہا ہے، یہ کیا طریقہ جلسے کا نام امر بالمروف دے دیا گیا ہے، عوام سے بجلی، آٹا، چینی چھین لینا امربالمروف ہے؟ آپ مولانا کو بار، بار ڈیزل کہہ کر پکارتے ہیں، اگر کسی شخص کا نام ڈیزل ہونا چاہیے توعمران خان کا ہونا چاہیے، آپ 75 سالوں میں تہذیب نہیں سیکھ سکے، آپ لوگوں کو چوہا کہتے ہیں، سرکاری وسائل استعمال کرنے کا حق کس نے دیا ہے، یہ آپ کے خاندان نہیں عوام کے خون پیسیے کی کمائی ہے، مجھے ڈی سی نے خود بتایا 200 بسیں لانے کا ٹاسک دیا گیا، اگر یہی پیسہ عوام کی صحت، تعلیم پر لگتا توعوام کو ریلیف ملتا، آج امربالمعروف کا جلسہ ہو رہا ہے، جلسے میں قومی وسائل کا استعمال کیا گیا، رات دوبجے بھی گوجرانوالہ کی سڑکوں پر لوگ موجود تھے، چھ بجے جلسے کے لیے نکلیں گے، شاہدرہ پہنچتے 8 سے 9 گھنٹے لگے، میڈیا کی شکر گزار ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلے آپ کی اپنی پارٹی نے عدم اعتماد کر دیا، کیا امریکا نے آپ کے دو درجن ایم این ایز کو کہا تھا عمران کو چھوڑ دو، کہتے ہیں غیر ملکی سازش ہو رہی ہے، آپ کے ایم این ایز نے عوام میں ووٹ مانگنے جانا ہے، ٹرمپ کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا ایسے لگا جیسے ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں، تب امریکا کی سازش نظر نہیں آئی؟ جب امریکی صدر کا فون نہیں آیا تو نظر آیا سازش ہوگئی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ مری میں سیاح برف میں دب گئے لوگ آوازیں دیتے رہ گئے، شہبازشریف آپ سے ہزار گنا اچھے تھے، شہباز شریف سیلاب کے دوران پانی میں اترتا تھا اس کو خدمت کہتے ہیں شو بازی نہیں، کوئٹہ کے اندر ہزارہ برادری ان کو پکار رہی تھی، عمران خان کوئٹہ نہیں گئے تھے، اب دو، دو سیٹوں والوں کے پاس ماتھا ٹیک رہے ہیں، تاریخ کے بد ترین اسکینڈل ان کی حکومت میں آئے، چینی، آٹا، ادویات کا اسکینڈل بھول گئے؟ ادویات کی قیمتوں میں 600 فیصد اضافہ ہوا، یہ کونسا امربالمعروف ہے جو آپ لوگوں کو بلا رہے ہیں، ڈی چوک کسی ملکی، غیرملکی سازش نہیں اپنے اعمال کی وجہ سے تم پہنچے،انہوں نے کہا کہ گجرانوالا کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ انہوں نے ایک جلسہ کل کیا اور ایک جلسہ اب کریں گے تو 24 گھنٹوں سے کم وقت میں اتنے بڑے جلسے کرنا صڑف گجرانوالا کے عوام کا کام ہے، جس پر ان کو سلام پیش کرتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لانگ مارچ ابھی ہم کر رہے ہیں، مہنگائی مارچ کا اصل نام ردالفساد یا ردالشیطان ہونا چاہیے کیونکہ پاکستان میں پچھلے 75 برسوں میں اس طرح کا فساد نہیں دیکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج امر بالمعروف کا جلسہ ہو رہا ہے تو قوم کے سامنے یہ بات رکھنا چاہتی ہوں کہ آپ نے قومی وسائل اور قوم کا پیسہ، ٹیکس دہندگان کے خون پسینے کی کمائی اپنے جلسے کی نذر کرکے، سرکاری ریل، سرکاری گاڑیاں اور سرکاری وسائل استعمال کرکے جلسے کرنے کا حق آپ کو کس نے دیا ہے، یہ آپ کا خاندانی پیسہ تو نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام کی محنت کی کمائی ہے جو اس طرح آپ جلسوں میں اڑا رہے ہیں۔وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ مجھے لگتا ہے کہ ووٹنگ تاخیر کرکے وقت لینا چاہتے تھے، جانتے تھے کہ جلسوں میں کوئی نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری وسائل کا جس طرح بے دریغ استعمال ہوا ہے، اس پر شرم آنی چاہیے، یہی پیسہ اگر آٹا، چینی، پیٹرول، بچوں کی تعلیم، صحت پر لگتا تو آج لوگوں کو ریلیف ملتا۔ان کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ، قوم کے وسائل اور ٹیکس دہندگان کا پیسہ جلسے میں استعمال کیا ہے، اس کا جواب دینا پڑے گا اور حساب لیا جائے گا۔مریم نواز نے کہا کہ جب امر بالمعروف کی بات کرتے ہیں کہ نیکی کا حکم دیں تو آپ کس نیکی کے لیے لوگوں کو بلا رہے ہیں،آج بھی مذہب کارڈ استعمال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہری کہہ رہے ہیں کہ گلیوں اور سڑکوں پر گاڑیاں لاؤڈ اسپیکر لے کر گھوم رہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ اگر آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے تو عمران خان کے جلسوں میں ہے، تو یہ کیا طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا لوگوں کے منہ سے روٹی چھین لینا امر بالمعروف ہے، ان سے چینی، آٹا، بجلی اور گیس چھین لینا امر بالمعروف ہیں یا بدتمیزی اور بد تہذیبی کے نئے ریکارڈ قائم کرنا امر بالمعروف ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے اندر کوئی ایک شخص ڈیزل کہلانے کا حق دار ہے تو وہ عمران خان ہے کیونکہ اس کے دور میں جس طرح سے جتنی قیمتیں بڑی ہیں تو ڈیزل کا نام ہمیشہ کے لیے عمران خان سے منسوب ہونا چاہیے۔