لندن (صباح نیوز)دی ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل موومنٹ نے کہا ہے کہ بچوں کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی قوانین اور معاہدے کاغذ پر سیاہی بن چکے ہیں،۔ فلسطینی بچوں کو کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی بچوں کے خلاف قابض اسرائیلی فوج کے جرائم اپنی تمام حدود کو پامال کرچکے ہیں۔
ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل کے احتساب پروگرام کے ڈائریکٹر عید ابو قتیش نے ایک بیان میں کہا کہ اس سال فلسطینی بچوں کا عالمی دن فلسطینی بچوں کے خلاف بے مثال جرائم اور خلاف ورزیوں کے درمیان منایا گیا ہے، 7 اکتوبر 2023 کو قابض اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک مغربی کنارے میں تقریباً20 ہزار بچوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان خلاف ورزیوں نے بین الاقوامی معاہدوں میں تسلیم شدہ بچوں کے تمام حقوق کو متاثر کیا، خاص طور پر بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن، جو تنازعات والے علاقوں میں یا فوجی قبضے کے تحت بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ فراہم کرنے والا تھا۔
ابو قتیش نے کہا کہ غزہ میں بچوں کے لیے کوئی ایسا حق نہیں جسے مکمل طور پر ختم نہ کیا گیا ہو، چاہے زندگی کا حق ہو، تعلیم کا، صحت کا یا کوئی اور چیز۔انہوں نے کہا کہ “بچوں کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی قوانین اور معاہدے کاغذ پر سیاہی بن چکے ہیں، قابض ریاست کے جرائم دنیا کے سامنے پوری طرح عیاں ہو رہے ہیں، فلسطینی بچوں کو کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے جبکہ اسرائیلی مجرم کی جنگی مشین مسلسل فلسطینی بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔انسانی حقوق کے کارکن ابو قتیش نے نشاندہی کی کہ یہ جرائم بین الاقوامی خاموشی اور قابض ریاست کے ساتھ ساز باز کو ظاہر کرتے ہیں۔