غزہ (صباح نیوز)اسرائیلی بمباری سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیہ کا پوتامحمد عز شہید ہو گیا ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیہ ( ابو اسامہ )ناز ونعم میں پلے بڑھے اور پھر ہر لمحہ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر زندگی جیئے!!الشجاعیہ کالونی کے فرزند ابو اسامہ ،بعض فلسطینی شجاعیہ کالونی کو سینئر کمانڈر احمد الجعبری کی نسبت سے ”جنرل کا شجاعیہ” بھی پکارتے ہیں۔ابو اسامہ دو عظیم مجاہد بیٹوں کے باپ ہیں۔ ایک بیٹا حمزہ جو 2008 میں ایک جہادی مشن میں شہید ہوا اور دوسرا اسامہ جو 2014 میں اسرائیل کی ایک بزدلانہ کارروائی میں اپنی بیوی اور تین بچوں سمیت شہید کر دیا گیا۔
طوفان اقصیٰ آپریشن سے پہلے تک ابو اسامہ کے گھرانے کے شہیدوں کی تعداد 21 ہو چکی تھی ،آپریشن کے دوران میں ابو اسامہ نے اپنے خاندان کے نو افراد کو کھو دیا اور اب ان کا پوتا محمد عز خاندان کے دسیوں شہید کے طور پر جام شہادت نوش کر چکا ہے ،ننھے شہید کے دو بھائی اور والد عز الدین (ڈاکٹر خلیل الحیہ کا بیٹا زخمی ہوئے، بھائیوں میں سے ایک کے زخم گہرے ہیں ، یہ کارروائی التفاح کے علاقے میں واقع دار الارقم پناہ مرکز میں کی گئی ۔ غزہ میں حماس کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیہ کا پوتے کی شہادت کے بعد الحیہ کے خاندان کے شہیدوں کی تعداد 31 ہو گئی جن میں سے 10 نے طوفان اقصیٰ معرکے میں جام شہادت نوش کیا۔