اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے پاکستان کے تین صوبوں میں خشک سالی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پانی کی کمی کے خدشات کے باعث ماہرین آبپاشی کے لیے پورے موسم کے لیے پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی کرنا مشکل ہو رہا ہے۔جمعرات کوجاری بیان میں چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ ارسا حکام کے مطابق پاکستان کے تین صوبوں کو خشک سالی کا سامنا ہے جو کہ انتہائی پریشان کن ہے، پانی کی کمی کے خدشات کے باعث ماہرین آبپاشی کے لیے پورے موسم کے لیے پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی کرنا مشکل ہو رہا ہے،
ارسا کی مشاورتی کمیٹی نے اہم ترین اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اپریل کے مہینے میں صرف پینے کے پانی کی فراہمی کی جائے گی، ارسا کے مطابق پاکستانی دریاں کے نظام میں 43% پانی کی کمی ہے،ڈیموں میں بھی پانی نہیں ہے ،جبکہ پہاڑوں پر بھی برف کے ذخائر کم ہونے سے بہتر بہا کی کوئی امید نہیں ہے ،خریف سیزن کی شروعات میں پانی کی کمی فصلوں پر سنگین اثرات ڈالے گی۔ یہ سب ماحولیاتی تبدیلی اور ناقص پانی کے انتظام کا نتیجہ ہے، بغیر وضاحت اور اتفاق کے دریائے سندھ سے یکطرفہ کینال منصوبے کو نہ شروع کیاجائے،پانی کے استعمال اور تقسیم میں ذمہ داری برتی جائے۔