اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتہا پسندی ، نفرت اور تقسیم کے رویے اسلامی تعلیمات اور سوچ کے منافی ہیں ، اسلامی نظریاتی کونسل اورعلماکرام نوجوان نسل کو منفی رویوں اورجھوٹے پروپیگنڈہ کی یلغار سے تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ا دا کریں،کونسل نے پرتشدد عناصر کے خلاف مضبوط بند باندھا ہے، ہمیں قیام پاکستان کے اصل مقاصد کے حصول کیلئے اجتماعی تدبر اورحکمت عملی سے آگے بڑھنا اور دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنا ہے، اس ضمن میں کونسل اپناقائدانہ کردار ادا کرے تاکہ پاکستان کوصحیح معنوں میں اسلامی رفاحی ریاست بنایا جاسکے۔
انہوں نے یہ بات جمعرات کو اسلامی نظریاتی کونسل کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ وزیراعظم نے کونسل کی گولڈن جوبلی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بابائے قوم اور مفکر پاکستان کے پاکیزہ خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے 1973 کے آئین کیتحت اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام امن میں لایا گیا اور خوشی ہے کہ یہ ادارہ انہی مقاصد کی تکمیل کیلئے شبانہ روز کوشاں ہے، اللہ ان کی کاوشیں قبول فرمائے اوراس محنت کیصدقے پاکستا ن کو ایسا ملک بنائے جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کونسل کے چیئرمین علامہ راغب نعیمی کے بزرگ بھی دین کی خدمت کیلئے کوشاں رہے ، ان کے والد شہید سرفراز نعیمی نے دہشت گردی کو خلاف اسلام قرار دیا، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے ہمیں بتایا کہ کس طریقے سے جنگجو تحریکوں نے طاقت کے زور پر من مانی کی کوششیں کیں اور اسلامی نظریاتی کونسل نے کس طرح ان کے خلاف مضبوط بند باندھا ، یہ بڑی خدمت ہے جسے پاکستان کے عوام ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن یاد دہانی کا دن ہے کہ جس مقصد کیلئے ملک اور یہ ادارہ بنایا گیاوہ ایک کار مسلسل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے نے اپنی ذمہ داری بڑی محنت ، دیانتداری اور ذوق و شوق سے سرانجا م دیں، ان کا صلہ اللہ دے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کونسل کے کریڈٹ پر اسلامی بنکاری کے کامیاب نظام متعارف کرانے کا کارنامہ ہے جوکوئی چھوٹا کارنامہ نہیں ، اس سے دنیا میں کئی اسلامی ممالک میں اسلامی بنکاری کا نظام پروان چڑھا اور اب غیرمسلم ممالک میں بھی اس پر بڑا کام ہورہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انتہا پسندی ، نفرت اور تقسیم کے رویے اسلامی اتحاد ، اخوت اوربھائی چارے کی تعلیمات اور سوچ کے منافی ہیں ، علما حق خا ص طور پر کونسل پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نوجوان نسل کو منفی رویوں، غلط بیانیوں اور جھوٹ اور پروپیگنڈہ کی یلغار سے تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ا دا کریں اور قرآن و سنت کی روشنی میں سب مل کر معاشرے کی رہنمائی کریں، کونسل کے ارکان فرقہ واریت سے پاک اورقوم کے اندروحدت اور اتحاد میں حائل رخنے دور کرنے کیلئے مل کر کام کررہے ہیں ، یہ ایسی قومی خدمت ہے جس کا نہیں دنیا اور آخرت میں صلہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے دنیا کو مکمل طور پر بدل دیا ہے ، ہمیں بھی اسی رفتار کے ساتھ چلنا ہوگا، اس ضمن میں حائل رکاوٹوں سے نمٹنے کیلئے اسلام نے اجتہاد کا راستہ دکھایا ہے ، اس میں اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست، معاشرے اور فرد کے طور پر اسلام کے روشن راستے پرچلنا ہے تاکہ قیام پاکستان کے اصل مقاصد حاصل ہوسکیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم کی عظیم قیادت میں قوم نے قربانیاں دیں اور پاکستان معرض وجود میں آیا ، اس کیلئے ہجرت اور قربانیوں کی ایک طویل داستان ہے، ہم سب کا فرض ہے کہ ان سب قربانیوں کواپنے سامنے رکھیں اور اس راستے پرچلنا شروع کریں جس کیلئے یہ خطہ تقسیم ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ اجتماعی تدبر اورحکمت عملی سے آگے بڑھنا ہے اور دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنا ہے، اس کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کلیدی کردار ادا اور رہنمائی کرسکتی ہے۔
انہوں نے کونسل کو دعو ت دی کہ وہ آگے بڑھے اور اس ضمن میں قائدانہ کردار ادا کرے، ہم سب ان کے پیچھے چلیں گے تاکہ پاکستان کوصحیح معنوں میں اسلامی رفاحی ریاست بنایا جاسکے۔قبل ازیں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب نعیمی نے اپنے استقبالہ خطاب میں وزیراعظم سمیت شرکا کا اسلامی نظریاتی کونسل کی گولڈن جوبلی تقریب میں خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے موقر آئینی ادارے کی تشکیل نہ صرف پاکستان کی تاریخ کا ایک یادگار باب ہے بلکہ یہ کہاجائے کہ پاکستان کے قیام کا جواز فراہم کرنے کا موزوں ترین ادارہ ہے تو یہ مبالغہ نہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور اسلامی نظام کا عملی نفاذ یہی وہ واحد مقصد ہے جس کیلئے مملکت پاکستان معرض وجود میں آئی، اس مقصد کو نفاذ پذیر کرنے کیلئے بانیان پاکستان ،دستوری ماہرین اورعلما کرام نے ہر دستوری دستاویز میں ایسی دفعات کو ناگزیر تصور کیا جو اسلام اور اسلامی تعلیمات کی عکاسی کرتی ہوئی نظر آتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دفعات فعال رکھنے کیلئے کونسل نے اہم کردار ادا کیا ہے ،کونسل نے ملکی اسلامی نظریے کو واضح کرنے میں بھی اپنا اہم کردار نبھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی گولڈن جوبلی کے موقع پریادگاری ٹکٹ کی اشاعت کا اہتمام کیا گیا جسے وزیراعظم نے پذیرائی بخشی اور ہم نے اسے 2024میں ہی شائع کیا۔ انہوں نے کہا کہ کونسل نے اس موقع پر50 سالہ کارکردگی رپورٹ بھی جاری کی ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین قبلہ ایازنے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ریاست کا مذہبی چہرہ ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے پرتشدد اور مسلح تحریکوں کے خلاف بند باندھتے ہوئے اہم کردار ادا کیا ہیاور یہ 1973کے آئین کے تحت ایک آئینی بندوبست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی شق نمبر 2 کے تحت کہ پاکستان کا مملکتی مذہب اسلام ہوگااورشق 227 کے تحت کوئی قانون قرآن وسنت کے خلاف نہیں بن سکتا،یہ آئین اور پارلیمنٹ کی طرف سے دیا جانے والابہت بڑا اعزاز ہے۔ انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے، جس سے پاکستان پرامن طریقے سے اسلامائزیشن کے راستے پر آگے بڑھے گا اور ترقی و خوشحالی کی منازل طے کرے گا۔