کراچی ( )امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ، کراچی کو لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے ، شہر میں مافیا کا راج ہے ، مسترد شدہ لوگوں کو فارم 47کے ذریعے کراچی کے عوام پر بھی مسلط کر دیا گیا ہے ، کراچی کے شہری روزانہ کی بنیاد پر خونی ڈمپرز و ٹینکر کا نشانہ بن رہے ہیں ، ملیر ہالٹ کے اندوہناک واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ سانحہ ملیر ہالٹ کے متاثرہ خاندانوں سمیت شہر بھر میں ہیوی ٹریفک و ٹینکرز اور ڈمپر کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے گھرانوں کو انصاف فراہم اور معاوضہ دیا جائے ، بڑھتے ہوئے ان خونی واقعات کی روک تھام کی جائے ، پورے ملک کے عوام جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی میں 5اپریل کو آئی جی آفس پر احتجاج کی بھر پور حمایت کریں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو سانحہ ملیر ہالٹ میں جاں بحق عبد القیوم و اہلیہ اور نومولود بچے کے اہل خانہ ، عبد القیوم کے بھائی محمد رزاق ، خاتون کے والد گل رحمان و دیگر سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات و تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، امیرضلع ائیرپورٹ محمد اشرف،رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ،سیکریٹری اطلاعات ناظم علاقہ محمد شفیق و دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے متاثر ہ خاندان سے دلی ہمدردی و افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی ،حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کراچی کو پورے ملک میں یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ سب سے بڑا شہر ہے ، تجارتی و اقتصادی حب ہے لیکن اس کے شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں دیئے جاتے ، حادثات پوری دنیا میں ہوتے ہیں لیکن کوئی شہری جان سے چلاجائے تو اس کو انصاف ضرورملتا ہے لیکن کراچی میں مافیاز کا قبضہ ہے وہ حکومت کو بھی سپورٹ کرتی ہیں اس لیے یہاں کے شہری اپنے حقوق اور تحفظ سے محروم ہیں ، ساڑھے تین کروڑ آبادی والا شہر تباہ و برباد کر دیا گیا ہے ، کراچی میں تعمیراتی پروجیکٹ شروع تو ہوجاتے ہیں لیکن ختم نہیں ہوتے اور عوام اذیت و پریشانی کا شکار رہتے ہیں ،گرین لائین پروجیکٹ کو 8سال ہو گئے ہیں لیکن یہ تاحال ادھورا چل رہا ہے۔
ریڈ لائین کو چار سال ہو گئے ہیں لیکن دور دور تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ، ملک کے دیگر شہروں میں ایسے پروجیکٹ 9ماہ میں مکمل ہوجاتے ہیں ، شہر میں ہزاروںٹینکرز ، ٹرالرز اور ڈمپرز کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ دن دہاڑے سڑکوں پر آجائیں اور شہریوں کو کچل دیں ۔ ڈمپرز اور ٹینکرز والوں کو پتا ہوتا ہے کہ اگر کوئی واقعہ ہو جائے گا تو کوئی ان کو روکنے اور پوچھنے والا نہیں ہوگا ، اس لیے آئے دن واقعات رونما ہوتے ہیں اور شہری اپنی زندگی کی بازی ہار دیتے ہیں ، کہا جاتا ہے کہ ٹینکرپانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے ،سارے اختیارات و وسائل اس نے قبضے میں لیے ہوئے ہیں ، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی ، عوام کو نلکوں میں کیوں نہیں ملتا ، K-4منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا ۔