اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور حکومت سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
انہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (LCCI) میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے اور کاروباری برادری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے تاکہ صنعتی ترقی کی رفتار تیز کی جا سکے۔ہارون اختر خان نے کہا کہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کے باعث مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اقتصادی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس حوالے سے ایک بینک رپٹسی قانون متعارف کروایا جا رہا ہے تاکہ مشکلات کا شکار تاجروں کو مالی اور قانونی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اس اقدام سے معیشت مستحکم ہوگی اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ علاوہ ازیں، حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی اور ٹیکس نظام میں اصلاحات کے ذریعے کاروباری طبقے کو ریلیف دینے پر کام کر رہی ہے۔سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ون ونڈو آپریشن سسٹم متعارف کروایا جا رہا ہے تاکہ سرکاری اداروں کے غیر ضروری چکر اور مداخلت کو ختم کیا جا سکے۔
ہارون اختر خان نے مزید کہا کہ جامع صنعتی پالیسی پر کام جاری ہے، جو صنعتی ترقی کے لیے ایک طویل المدتی روڈ میپ فراہم کرے گی۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ توانائی بحران، بلند شرح سود، اور ہنر مند افرادی قوت کی کمی جیسے مسائل کاروباری برادری کے لیے چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان مسائل کو اگلے 30دنوں میں حل کیا جائے تاکہ معیشت میں نمایاں بہتری لائی جا سکے۔تقریب کے شرکا نے ہارون اختر خان کے اقدامات کو سراہا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اعلان کردہ اصلاحات پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ پاکستان کی معیشت مزید مستحکم ہو اور صنعتی ترقی کا نیا دور شروع ہو سکے۔