اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر پھلوں کی پیداوار میں اضافہ کے ذریعے برآمدات کو فروغ دیا جا سکتا ہے، برآمدات کے فروغ کے لئے ویلیو ایڈیشن اور بیجوں کے معیار میں بہتری کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے وزارت تجارت اور سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیراہتمام ترشاوہ پھلوں (کنو اور مالٹا)شو 2022 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستانی پھلوں کی شہرت اور ملک میں دستیاب سہولیات سے متعلق اس تقریب کا اہتمام اہمیت کاحامل ہے۔ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے۔ برآمدات اور درآمدات کے درمیان توازن کو برقراررکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ملک میں برآمدات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہرچیز کو خوبصورت اور منفرد بنایاہے ۔انسان چیزوں کی پلاسٹک سے پیکنگ کرتا ہے۔ خوبصورت پیکنگ کے ذریعے مصنوعات کو پرکشش بنایا جاتاہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ویلیو ایڈیشن اور پیداواری لاگت کم کرنے پر توجہ مرکوزکرنی چاہیے۔ پیداواری لاگت کم ہونے سے ہر شخص اسے استعمال کے لئے خرید سکتا ہے ۔ ہمیں مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ کے لئے دنیا کے تجربات سے استفادہ کرناچاہیے۔ ملکی سطح پر ماحولیاتی صورتحال کے تناظر میں تحقیق کر کے بہتر بنایا جا رہاہے۔ مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ اور برآمدات کے فروغ کے لئے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لایاجائے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تعلیم اور مہارتوں کو فروغ دینا چاہیے۔
سرگودھا یونیورسٹی ، سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو بھرپور تعاون فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات کے فروغ اور مصنوعات میں بہتری کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے کے لئے کولڈ چین ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جلد امن ہو گا۔ افغانستان کی معیشت بہتر ہو گی تووہاں بھی پاکستانی مصنوعات بالخصوص پھلوں کی مانگ بڑھے گی۔پاکستان ترشاوہ پھل پیدا کرنے والا 11 واں بڑا ملک ہے۔ اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ غذائیت پر مبنی پیداوار پر توجہ دی جائے ۔ مصنوعات کی سرٹیفکیشن ہونی چاہیے۔ اسے ویلیو ایڈیشن میں بہتری آئے گی۔ مصنوعات کی کھپت اور قیمت زیادہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مینگو ڈپلومیسی کامیا ب رہی ۔ دنیامیں آم بھیج کر اس کی قدر و اہمیت میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ تقریب سے پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت عالیہ حمزہ ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ترشاوہ پھلوں کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ پاکستان کے مختلف علاقوں سے کنو اور مالٹا 30 ممالک کوبرآمد کیا جاتا ہے۔ کنو کو جیو گرافیکل انڈیکس آف پاکستان میں پاکستانی برانڈ کے طورپر شامل کیا جا رہا ہے۔ وزارت تجارت کنو اور مالٹا کی برآمدات کے فروغ کے لئے ہر ممکن سہولیات فراہم کررہی ہے۔ زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جارہا ہے۔ سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسری کے صدر شعیب احمد بصرہ اور گروپ لیڈر چوہدری عامر عطا نے سرگودھا میں کنو اور مالٹے کی فصل کی پیداوار اور درآمد سے متعلق آگاہ کیا ۔