کراچی (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت سندھ میں قیام امن اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اس وقت کراچی تاکشمور پورا صوبہ بدامنی،قبائلی تصادم ،قتل وغارتگری اور لاقانونیت کی لپیٹ میں ہے، نواب ولی محمد، سکھر واقعات سے لیکر ناظم جوکھیو ، ام رباب کا مقدمہ ہویاپروین رند پرتشدد سمیت سندھ کے تعلیمی اداروں کی تباہی اوربچیوں کے لیے مقتل گاہ بنائے جانے تک پر سندھ حکومت کا کردارمجرمانہ وقابل مذمت ہے۔1970 سے اورگذشتہ 15 سال سے تسلسل کے ساتھ سندھ پر پیپلز پارٹی برسر اقتدار ہونے باوجود عوام زندگی کی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں، عملی طور پر مافیاز کاراج اور جنگل کا قانون نافذ ہے،عوام کو اپنے جائزحقوق کے لیے بھی سڑکوں پراحتجاج وشاہراہیں بند کرکے دھرنا دینا پڑتا ہے۔نواب والی محمد واقعے میں پانچ افرادکے قتل پرسندھ حکومت برقت تحرک میں آتی تو نیشنل ہائی وے تین روزتک بند اورپورا سندھ سراپا احتجاج نہ ہوتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز قباء آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں قبائلی تصادم،میرٹ کا قتل اور غریب وامیر کے لئے الگ الگ قانون ہونے کی وجہ سے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ سندھ کے عوام آج بھی پتھر کے دور سے گذر رہے ہیں۔نواب ولی محمد واقعے پرسیاسی جماعتوں کے بھرپوراحتجاج کے بعد سندھ حکومت حرکت میں آئی اور مقتولین کا مقدمہ درج کیا،جماعت اسلامی سندھ کی قیادت نے بھی دھرنے میں شرکت کی اورآئندھ بھی سندھ میں کسی بھی مظلوم کے ساتھ کوئی ناانصافی ہوئی تو جماعت اسلامی مظلموں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔سندھ باب الاسلام ہے ماضی میں بھی سندھ امن وخوشحالی کا مرکز رہا ہے آئندھ بھی سندھ کی خوشحالی وامن کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ ناظم جوکھیو ،فہمیدہ سیال ،نائلہ رند،نمرتا کماری ،نوشین شاہ اور ام رباب کے خاندان کے قاتلوں کو سزا ملتی اور حکومت سندھ قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھاتی تو آج اس طرح کے دلخراش واقعات رونما نہ ہوسکتے۔
صوبائی امیر نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ میں قیام امن،شہریوں کی جان ومال کی حفاظت،قبائلی تصادم کے خاتمے ،تعلیمی اداروں میں تعلیمی ماحول اور بچیوں کہ حراساں کرنے والے درندہ صفت انسانوں کو عبر ت کا نشانہ بنایا جائے تاکہ سندھ میںقانون و انصاف کی حکمرانی قائم اورعوام کوئی سکھ کا سانس لے سکیں۔اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد مسلم ،مولانا آفتاب ملک اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود تھے۔دریں اثناء امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے ضلع سکھر کے تماچانی تھانے کے حدود میں شیخ برادری کے درمیاں ہونے والے تصادم میں خاتون سمیت 6 قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر دلی دکھ کا اظہارکرتے ہوئے زوردیاکہ حکومت امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے،صوبائی امیر نے لواحقین سے اظہار ہمدردی مرحومین کی مغفرت، پسماندگان کے لیے صبرجمیل اورزخمیوں کی جلدومکمل صحتیابی کی دعا۔