اسلام آباد(صباح نیوز)سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل وائوڈا نے کہا کہ فیض حمید مہرہ تھا، عمران خان نے استعمال کیا۔ فیض حمید سے امید لگانے اور سول نافرمانی کی تحریک چلانے والوں کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے، یہ سمجھتے تھے کہ فیض حمید انہیں بچا لیں گے، اب جنرل ریٹائر فیض حمید نے ثبوت دے دئیے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو کیسے چھوڑا جا سکتا ہے۔ علی امین گنڈا پور مولاجٹ کی سیاست کر رہے ہیں، حشر ایسا ہو گا کہ دنیا کان پکڑے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بشری بی بی اوران کے حواری بانی کی جان لینے پر تلے ہوئے ہیں۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا بہت تاریخی دن ہے۔ فیض حمید چارج شیٹ ہو گئے، باقی گناہوں کی تفتیش جاری ہے۔بانی پی ٹی آئی کیلئے اب آزمائش، امتحان اور مسئلے مسائل کھڑے ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیض حمید کو استعمال کیا، فیض حمید توایک مہرہ تھا،9مئی کا واقعہ پری پلان گیم تھی، فوج میں زبردست قسم کا احتساب ہوتا ہے،علی امین گنڈا پورکی بدمعاشی نہیں چلے گی، اب پاکستان کیلئے بہتری ہوگی۔ فیصل وائوڈا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا آرمی کورٹ میں ٹرائل میرے لیے سرپرائز نہیں ہو گا۔ یہ نہیں ہوسکتا عمران خان کا ٹرائل اورجگہ اورفیض حمید کا کسی اورمقام پر ہو۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ فوج کے طاقتور آدمی کا احتساب ہورہا ہے اور صحیح ہورہا ہے، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ باقیوں کو چھوڑ دیا جائے گا؟ فیض حمید بانی پی ٹی آئی اور ان کے حواریوں کے شواہد دے رہے ہیں، کئی سال سے کہہ رہا تھا کہ یہ تماشہ ہوگا، اب تو سب شکنجے میں آئیں گے، فیض حمید ان کی دکھتی رگ ہے، اس طوطے میں جان پھنسی ہوئی ہے۔ فیصل وائوڈانے کہا کہ اب باقی بھی اس سے نہیں بچ سکیں گے، ایسا نہیں ہوسکتا ایک کا ٹرائل ہورہا ہے اور دیگر حواری بچ جائیں گے، مراد سعید، بیگم صاحبہ، حماد اظہر اور دیگر حواری نہیں بچ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کوئی غداری نہیں کرسکتا، جو لوگ اداروں پر تنقید کر رہے ہیں، اس عبرتناک انجام کا پیغام سب کو ملے گا، پہلے تو یہ سمجھتے تھے، فیض حمید ان کو بچالیں گے لیکن وہ تو ان کی دکھتی رگ ہیں۔ فیصل وائوڈا نے خبردار کیا کہ سب کو عبرت حاصل کرنی چاہیے کہ اب کوئی سیاستدان یا فوجی، عام پاکستانی عوام یا اس ملک کے ساتھ کوئی دھوکہ یا کھیل نہیں کھیل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ فوج کیساتھ گیم کرکے پاکستان کی جڑیں کمزور کرنے والوں کو پیغام مل گیا ہے کہ اب انسان بن جائو، اب سب کو بات چیت کے ذریعے راستہ نکالنا ہوگا، جنہوں نے گناہ کیے ہیں ان کو معافی بھی نہیں ملنی چاہیے۔