لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فوجی جوانوں اور افسران کی شہادتوں پر دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ قومی سلامتی کے لیے ناگزیر اور پوری قوم اس پر متفق ہے۔ دہشت گردی کا نیٹ ورک مضبوطی سے فعال کیوں ہوگیا ہے؟ قومی ایکشن پلان کیوں ناکام ہورہا ہے؟ عوام کے جان و مال، عزت کی حفاظت کے لیے قومی ایکشن پلان پر ازسرِنو اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے۔ حکومت اور سِول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے عوام کے بے اعتمادی کے فاصلے بڑھ رہے ہیں، جو ملک و مِلت کے لیے بڑے خطرے کی گھنٹی ہے۔
لیاقت بلوچ نے خیبرپختونخوا ملی یکجہتی کونسل کے صدر عبدالواسع، سابق وفاقی وزیر سید منیر گیلانی، مجلس وحدتِ مسلمین کے سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی اور کرم، سدہ، پار اچنار کے سنی اور شیعہ علما سے رابطہ اور ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور خیبرپختونخوا حکومت مجرمانہ غفلت ختم کرے اور پار اچنار میں امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ گورنر کے پی کے کی طرف سے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ اور پشاور میں اے پی سی کا اعلان، نیز قبل ازیں وزیراعلی خیبرپختو نخواکی طرف سے کوہاٹ میں کرم امن جرگہ کی کوششیں اچھی ہیں لیکن جب تک وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ لائحہ عمل اور اقدامات نہیں کریں گی نتائج پائیدار نہیں ہونگے۔ سنی اور شیعہ علما سے اپیل کی ہے کہ وہ معتبرین کے نام دیں، ان کے ساتھ قومی وفد حالات کی بہتری کے لیے کردار ادا کرے گا۔ کرم، سدہ، پارہ چنار کی صورتِ حال پر پوری قوم کو تشویش ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ اقتصادی بحران، بدامنی، قرضوں و سود کے بوجھ اور کرپشن حکمرانوں کی عیاشیوں اور سرکاری سِول و فوجی عدالتی سیٹ اپ کی مراعات اور مفت خوری کی وجہ سے گھمبیر ہورہا ہے۔ بجلی، گیس ، پٹرول کی حقیقی قیمت صارفین سے وصول کی جائے تو تجارت، زراعت و صنعت کا پہیہ چلے گا، برآمدات قومی معیشت کو بحرانوں سے نکالنے کا ذریعہ بنیں گے، وگرنہ حکومتی مصنوعی اقدامات عوام کی مشکلات میں اضافہ ہی کریں گے۔ لیاقت بلوچ نے اوورسیز پاکستانیوں کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ بیرونِ ملک پاکستانی ملک سے بیپناہ محبت اور محنت کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے سرمایہ، سرمایہ کاری اور جمہوری حق کی حفاظت کی جائے، اوورسیز پاکستانیوں کو سرکاری محکموں کی ناروا پابندیوں، کرپشن اور بِلاوجہ تنگ کرنے کے اسلوب سے نجات دِلائی جائے۔ لیاقت بلوچ سے پاکستانی نژاد امریکی نے ملاقات میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم یہودیوں اور بھارتی نژادوں پر مشتمل ہوگی، پاکستان ٹرمپ انتظامیہ سے بڑی توقعات نہ رکھے۔