لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 4کروڑ سے زائد بھکاری 40ارب روپے یومیہ بھیک وصول کر رہے ہیں ، بھکاریوں کا نیٹ ورک بڑے منظم انداز میں کسی بھی حکومتی ادارے سے زیادہ مضبوط اور موثر انداز طریقے سے پاکستان بلکہ سعودی عرب ، عرب امارات ، ملائشیا سمیت دنیا بھر میں کام کر رہا ہے ۔ اس حوالے سے سعودی عرب نے چار ہزار سے زائد بھکاریوں کو ملک بدر کیا ہے جبکہ یو اے ای نے گزشتہ ایک سال سے ویزہ کے اجراء کو سخت ترین بنا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھکاری پوری دنیا میں ملک و قوم کی بد نامی کا سبب بن رہے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ اس گروہ کے قلع قمع کے لئے حکومت پاکستان سخت ترین ایکشن لے اور تیزی سے پھیلتے اس نا سور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے ۔
ملک و قوم کی عز ت و قار اور سلامتی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت کو بڑھانا ہو گا تاکہ بھیک مانگنے کے منظم نیٹ ورکس کو ختم کیا جا سکے اور موجودہ قوانین کو نافذ کیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری و افراط زر کو کم کرنے اور بھکاریوں کی بحالی کے پروگراموں کے لیے مزید وسائل مختص کرنے ہونگے۔2011 میں، لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حکومت کو پیشہ ور بھکاریوں کی حوصلہ شکنی، بے سہارا لوگوں کے لیے گھر بنانے اور خیرات کی تقسیم کو بہتر بنانے کے لیے سختی سے قوانین کو نافذ کرنا چاہیے” مگر بد قسمتی سے اس حوالے سے حکومتی اقدامات آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ سیاسی چپقلش اور انتقامی سیاست کو دفن کئے بغیر ملک و قوم کو آگے لے کر نہیں چلا جا سکتا ، اس کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے ۔ہمارے ہمسایہ ممالک ترقی و خوشحالی میں آگے نکل چکے ہیں، پاکستان جنوبی ایشیاء کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے ۔ادارے تباہ اور کرپشن نے نظام کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی ترقی اور قوم کی خوشحالی میں سب ملک کر اپنا مثبت کر دار ادا کریں۔