قائمہ کمیٹی اطلاعات کا پیمرا اور آئی ٹی این ای کو میڈیا ورکزر کو تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت


اسلام آباد(صباح نیوز) ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے بعض میڈیا ہائوسز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور پیشگی اطلاع کے بغیر ورکرز کی ملازمتیں ختم کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیمرا اور امپلی منٹیشن ٹریبونل فار نیوز پیپر ایمپلائز (آئی ٹی این ای) کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

قائمہ کمیٹی نے اس سلسلے میں رکن قومی اسمبلی سید امین الحق کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو ملازمین کو تنخواہوں، بقایا جات کی ادائیگی کی موجودہ صورتحال اور میڈیا ورکرز کے حقوق کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات تجویز کرے گی۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی پولین بلوچ کی زیر صدارت پیمرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں پی ٹی وی، پیمرا سمیت میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی اور شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹ کے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر واجبات سے متعلق ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے رائے دی کہ کمیٹی تنخواہوں کی ادائیگی اور ان کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی۔

پیمرا اور آئی ٹی این ای کی تنخواہوں کی ادائیگی کے حصول کے لئے کی گئی کوششوں کو سراہتے ہوئے کمیٹی نے میڈیا ورکرز کے حقوق کی پاسداری کے لئے پارلیمنٹ کے متعلقہ قوانین میں سخت ضوابط لانے کا بھی مشورہ دیا۔ کمیٹی نے پیمرا بورڈ کے بقیہ ممبران، صوبائی کونسل آف کمپلینٹس اور آئی ٹی این ای کے ایک رکن کی جلد تقرری کی بھی ہدایت دی۔ چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز) پیمرا نے کمیٹی کو اتھارٹی کی تشکیل کے وقت سے اس کے کام اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ پیمرا کو ایکٹ کے تحت الیکٹرانک میڈیا کی سہولت اور ریگولیشن کا کام سونپا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو اتھارٹی کے تنظیمی ڈھانچے، پیمرا بورڈ اور شکایات کونسل کی تشکیل کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایکٹ 2023میں ترمیم کے ذریعے الیکٹرانک میڈیا ورکرز کو بروقت تنخواہیں ادا کرنا پیمرا کے سپرد کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اتھارٹی کے ریگولیٹری میکانزم کو مضبوط بنانے کے لئے ایکٹ کی متعلقہ شقوں میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ انہوں نے کونسل آف کمپلینٹس میں زیر التوا شکایات کے ازالے کے بارے میں آگاہ کیا۔

کمیٹی نے ٹی وی چینلز پر ڈراموں اور اشتہارات نشر کرنے کے لئے ایک ضابطہ اخلاق وضع کرنے کا مشورہ دیا جو سماجی اور مذہبی روایات کے مطابق ہو۔ کمیٹی نے پیمرا کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ریگولیٹری میکانزم کو خاص طور پر چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں مضبوط بنائے تاکہ کیبل نیٹ ورکس پر اتھارٹی کی طرف سے منظور شدہ مواد کی تقسیم کو چیک کیا جا سکے۔ کمیٹی نے پی ٹی وی سے متعلق امور پر بحث کرتے ہوئے پی ٹی وی کے پے رول پر رکھے گئے تمام اینکرز اور پینلسٹس کی تنخواہوں کے پیکیجز کی تفصیلات طلب کیں۔

کمیٹی نے وزارت اطلاعات سے کہا کہ وہ پی ٹی وی کو  ایک مخصوص تعلیمی چینل کے لئے ابتدائی تجویز تیار کرنے کے لئے مناسب ہدایات جاری کرے۔ کمیٹی کے اجلاس میں شالیمار ریکارڈنگ کمپنی کے امور بھی زیر بحث آئے۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات دانیال چوہدری، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی محمد حنیف عباسی، سعد وسیم، کرن عمران ڈار، آسیہ ناز تنولی، سحر کامران، سید امین الحق، محمد معظم علی خان، مولانا عبدالغفور حیدری، جوائنٹ سیکریٹری وزارت اطلاعات و نشریات، چیئرمین پیمرا اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی