ِملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ودیگرقائدین کی کوئٹہ ریلوے سٹیشن دھماکے کی مذمت


لاہور(صباح نیوز)  مِلی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دہشت گردی کی اذیت ناک، المناک واقعہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشت گرد انسانیت دشمن بدترین لوگ ہیں۔ فوجی، اہلکار اور عام مسافر شہریوں کی شہادتیں قومی صدمہ ہے۔ ہم بلوچستان کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنمائوں علامہ عارف حسین واحدی، پیر صفدر گیلانی، سید ناصر شیرازی، مفتی گلزار نعیمی، حافظ عبدالغفار روپڑی، مخدوم ندیم ہاشمی، قاری یعقوب شیخ، پیر عبدالرحیم نقشبندی، ڈاکٹر عطا الرحمن اور پیر ہارون گیلانی نے بھی مشترکہ بیان میں کوئٹہ دہشت گردی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور شہدا کے لواحقین سے مکمل یکجہتی اور وحدت کا اظہار کیا۔سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی، علاقائی، مذہب اختلافات اپنی جگہ لیکن کوئی بھی بے گناہ انسانوں اور قومی سلامتی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والوں کے مکروہ شیطانی دہشت گرد اقدامات کی حمایت نہیں کرسکتا، قوم پرستی کے نام پر دہشت گردی اور پاکستان دشمن قوتوں کی آلہ کاری کسی صورت میں قابلِ قبول نہیں، دہشت گردی کے بدترین واقعات لاپتہ افراد کی بازیابی کے ایشوز کو ملیامیٹ کردیتے ہیں۔ لاپتہ افراد کے خاندانوں کے بدترین دشمن  دہشت گردی کا پاکستان دشمن مائنڈ سیٹ ہے۔ وفاقی صوبائی حکومتیں، سکیورٹی ادارے عوام کی جان، مال، عزت کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جائے اور دہشت گردوں اور ان کے آلہ کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت ترین سزا دی جائے۔

ملی  یکجہتی کونسل کے قائدین اور رہنمائوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل گزشتہ ایک سال سے غزہ اور فلسطین میں تاریخ کے بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے، گزشتہ ایک سال سے غزہ پر مسلط دہشت گردی اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی صیہونی جارحیت 45 ہزار انسانی جانیں نگل چکی ہے، جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہیں،شہدا اور زخمیوں میں زیادہ تعداد معصوم بچوں ارو خواتین کی ہے، اسرائیل منصوبہ بندی کے تحت فلسطینی بچوں کو نشانہ بناکر قتل کررہا ہے، 23 لاکھ آبادی اور تقریبا 365 مربع کلومیٹر پر مشتمل غزہ پٹی پر 80 ہزار ٹن سے زیادہ بارود گِراکر ملیامیٹ کردیا گیا   ، اسرائیل غزہ پٹی پر مکمل قبضہ چاہتا ہے ، اس وقت غزہ پٹی کا 65 مربع کلومیٹر علاقہ اسرائیل کے زیر قبضہ آچکا ہے۔ اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شمالی غزہ میں قحط کی صورتِ حال ہے، بھوک، پیاس سے نڈھال فلسطینی انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال لائے جارہے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کیساتھ ساتھ لبنان، شام اور ایران تک جنگ کا دائرہ بڑھادیا ہے ،ایسے میں اگر عالمِ اسلام، بالخصوص مشرقِ وسطی کے حکمرانوں نے اِسرائیلی دہشت گردی، غزہ پٹی پر قبضہ کے لیے فلسطینیوں کی نسل کشی کے اس مذموم عمل کو روکنے کے لیے سنجیدگی نہ دکھائی تو یہ آگ پورے مشرقِ وسطی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاض کانفرنس حسبِ سابق نشستند، گفتند، برخاستند کی بجائے مشرقِ وسطیٰ کو آگ اور خون میں جھونک دینے والے اسرائیل کے ہاتھ روکنے کے لیے سنجیدہ، بامعنی اور نتیجہ خیز اقدامات پر مبنی منصوبہ عمل پیش کرے، جو غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ سے صیہونی فوج کے انخلا کے لیے معاہدہ پر مبنی ہو۔ صیہونی فوج کے غزہ سے انخلا کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن ہوگی، عرب ریاستیں حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اسلامی سربراہی کانفرنس کے اس اجلاس کو نتیجہ خیز بنائیں، وگرنہ اسرائیل یہ آگ پورے مشرقِ وسطیٰ تک پھیلانے میں ذرہ برابر بھی تامل نہیں کرے گا، جیساکہ اس کے گریٹر اسرائیل پلان کا حصہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے ملتان میں خواجہ صلاح الدین اکبر ایم پی اے  کے بیٹے اور ایم این اے خواجہ شیراز کے چچا زاد بھائی کی ولیمہ تقریب اور جماعتِ اسلامی کے سینئر رہنما میاں منیر بودلہ کے بیٹے کی شادی تقریب میں شرکت کی اور اِس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بعد ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانے پر قومی ٹیم اور پی سی بی کو مبارکباد، پاکستان کے نوجوانوں میں بیپناہ ٹیلنٹ ہے، کھیل کے میدان آباد ہوں اور کھیل کی سلیکشن میں صرف اور صرف میرٹ معیار ہو تو نوجوان کھلاڑی ہر محاذ پر پاکستان کا نام اور پرچم بلند کرسکتے ہیں،کرکٹ چیمپیئنز ٹرافی کے عالمی مقابلہ میں بھارت کا پاکستان آنے سے انکار کھیل دشمنی ہے۔ بھارت کی ہٹ دھرمی اور کھیل کو سیاست کی نذر کرنے کے عمل کو تمام کرکٹ بورڈز مسترد کردیں اور پاکستان کسی صورت بھی بھارتی ہٹ دھرمی کے سامنے ہتھیار نہ ڈالے۔لیاقت بلوچ اور مِلی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنمائوں نے رائے وِنڈ میں تبلیغی اجتماع کے دوسرے کامیاب اجتماع پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ خالصتا دینی اجتماع دعوت و تبلیغ اور اصلاحِ کردار، اتحادِ امت کے لیے یکجہتی کا ذریعہ بنے گا، پاکستان اسلامی نظریاتی مملکت ہے، قرآن و سنت کا غلبہ ہی اندرونی اتحاد، استحکام اور ترقی کا ضامن ہے۔