لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے بیان کہ ” اب کوئی ملک قرضوں میں توسیع کے لیے تیارنہیں ہے،ملک عطیات سے نہیں چلتے ٹیکسوں پر چلتے ہیں،ہر کسی کو ٹیکس دینا ہو گا۔” پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنے اللوں تللوں،عیاشیوں اور پروٹوکول کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنے کی بجائے ٹیکسوں کی بھرمار کرکے غریب عوام کی زندگی اجیرن بنا رہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ملکی حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ حکومتی معاشی پالیسیوں سے دنیا میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے، دوست ممالک سمیت عالمی مالیاتی ادارے اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں ، آئی ایم ایف کے سامنے کشکول اٹھا کر بھیک مانگنے والے کیسے ملک و قوم کو بحرانوں سے نجات دلا سکتے ہیں۔ پاکستان پر مٹھی بھر اشرافیہ کا قبضہ ہے جس نے اپنے مفادات کو یقینی بنانے کے لئے قومی مفادات کو قربان کر کے رکھ دیا ہے۔
ایک طرف ملک پر تین دہائیوں سے حکومت کرنے والا خاندان اپنا علاج پاکستان میں کروانے کے لئے تیار نہیں، ان کے لئے ضروریات زندگی کی معمولی سے معمولی چیز بھی بیرون ملک سے آتی ہے، ان کی ادویات بھی پاکستان میں دستیاب نہیں جبکہ دوسری جانب 25 کروڑ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ حکمرانوں کو ملک میں مہنگائی، بدامنی، بیروزگاری اورسیاسی ومعاشی عدم استحکام ختم کرنے کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ملک و قوم کے بارے میں سوچیں ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پی ڈی ایم ٹو کی حکومت بھی ماضی کی حکومتوں کا تسلسل ہی ہے ۔ بجلی کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر عارضی بنیادوں پر ریلیف نا قابل فہم اور عوام کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے