کراچی(صباح نیوز)دریائے سندھ بچاؤ تحریک کا اہم اجلاس پی ٹی آئی سندھ کی میزبانی میں عادل ہاؤس کراچی میں منعقد کیا گیا اجلاس میں دریائے سندھ بچاؤ تحریک میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کی شرکت اجلاس میں سابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، سندھ یونائیٹڈ پارٹی پارٹی کے سید زین شاہ، جی جی ڈی اے رہنما سردار رحیم، نیشنل پیپلزپارٹی کے مسرور جتوئی، جماعت اسلامی کے رہنما حافظ طاہر مجید، جمعیت علمائے اسلام کے قاری محمد عثمان، قومی عوامی تحریک کے مظہر راہوجو، کاشف خاصخیلی، سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی،
اجلاس میں پی ٹی آئی سندھ کے رہنما ایڈووکیٹ علی پلھ، ڈاکٹر مسرور سیال، راجا اظہر، جمال صدیقی، حاجی نثار آرائین، مولا بخش سومرو، محمد علی بلوچ، آغا ارسلان، نواب ابوبکر ٹالپر، سمیت سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے روشن علی برڑو، منیر حیدر، عوامی پارٹی کے خادم ٹالپر، جی ڈے اے رہنما حسنین مرزا سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ارسا ترمیمی ایکٹ سندھ کو بنجر بنانے کی سازش قرار دے گیا سندھ کو بنجر بنانے کی سازش میں صدر آصف علی زرداری نے سہولتکاری کا کردار ادا کیا ہے
اجلاس میں سندھ دشمن منصوبے کے خلاف قرارداد منظور بھی کی گئی قرارداد میں آصف علی زرداری کو سندھ بنجر بنانے کی سازش میں سہولتکار ہونے کا زمہ دار قرار دیاگیا اجلاس میں اپنے قانونی حقوق کے تحت عوامی آگاہی اور احتجاجی مہم کو جاری رکھنے کا عہد کیا اجلاس میں 17 نومبر کو سندھ بھر میں تحصیل سطح پر دریائے سندھ بچائو تحریک کی جانب سے احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا، اجلاس میں نومبر کے آخری اور ڈسمبر کے دوسرے ہفتے میں سندھ کے مختلف شہروں میں بیداری مارچ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا، اجلاس میں تمام جماعتوں کی جانب سے سید زین شاہ کو دریائے سندھ بچائو تحریک کا کنوینئر مقرر کیا گیا۔
اجلاس میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا میرے صدارت کے وقت میں ارسا ترمیمی ایکٹ بل لایا گیا تھا مجھ پر سائن کرنے کے لئے دبائو ڈالا گیا تھا جس میں پنجاب کے لئے پانی کے حصے میں اضافہ کیا گیا تھا لیکن میں سندھ دشمن ایکٹ کی منظور نہیں دی اور مسترد کر کے بل واپس بھجوا دیا تھا وہی ارسا ترمیمی ایکٹ آصف علی زرداری نے سائن کر کے سندھ دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ کوئی بھی منصوبہ سی سی آئی اجلاس میں طے ہونا ہوتا ہے لیکن گزشتہ 34 ماہ سے سی سی آئی کا کوئی اجلاس نہیں ہوا ہے ارسا کا معاملہ سی سی آئی میں جانا تھا۔ انہوں نے کہا کسی ایک صوبے کی زمینوں کو آباد کرنے کے لئے دوسرے صوبے کی زمینیں بنجر بنانا فیڈریشن کے خلاف ہے سندھ سے ملک کمزور ہوگا سندھ کو 91 اکارڈ کے مطابق بھی پانی نہیں ملتا صوبوں کے نمائندے بھی انصاف کے فیصلے نہیں کرتے۔ پاکستان میں اگر صحیح طرح ایریگیشن کی جائے تو پانی کافی ہے سندھ پنجاب کے نمائندے جھوٹ بولتے ہیں اور رشوت لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہم ٹیلیمیٹری کا نظام بھی لائے تھے لیکن فیل کر دی گیا۔ اگر کسی صوبے کو پانی زیادہ دیا جائے گا تو کسی دوسرے صوبے کا حق لیا جائے گا، اگر چولستان میں 12 لاکھ ایکڑ زمین آباد کریں گے تو پانی کہاں سے لائیں گے اگر پنجاب سے لیکر پانی پنجاب کو دیا جائے گو لڑائی ہوگی یقینن یہ پانی سندھ کے حصے سے دیا جائے گا۔ آج بھی ارسا کے حساب سے پانی کی تقسیم نہیں کیا جاتا ہے۔ اب یہ آرڈیننس پارلیمنٹ میں آئے گا پیپلزپارٹی کوشش کر رہی ہے کہ الفاظی طور پر اس کی مخالفت کی جائے لیکن اندرونی طور پر یہ بل منظور کروائیں گے۔ انہوں نے کہا زمین کی چوری سب سے بڑی چوری ہے ریاست کی قیمتی چیز زمین ہوتی ہے یہ لوگ الیڈ کلاس کو زمین بانٹٹے ہیں۔ ارسا ایکٹ کے ذریعے سندھ کے حصے کا پانی پنجاب کی بنجر زمینوں کو آباد کرنے کے لئے دیا جائے گا۔
اجلاس میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا آصف علی زرداری نے اریسا ترمیمی ایکٹ پر سائن کر کے سندھ دشمنی کا ثبوت دیا ہے ہمارے دئور میں ہر سطح پر سندھ کے مسائل کو اجاکر کیا گیا انہوں ںے کہا پانی کی تقسیم سے لیکر ایریگیشن کے نظام اور پانی کی ٹیل تک سپلائی میں کرپشن کی جاتی ہے 16 سالوں سے سندھ پر پیپلزپارٹی کے لوگ قابض ہیں جو سندھ کے وسائل کو لوٹ رہے ہیں سندھ دریائے پر 6 کئنال بنا کر سندھ کو بنجر بنانے کے سازش کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ سندھ میں تعلیم، صحت، انفرااسٹریکچر سب پیپلزپارٹی نے تباہ کر دیا ہے جب میں اپوزیشن لیڈر تھا تو ہر اشو کو سندھ اسمبلی فلور پر اٹھاتا تھا بجٹ اجلاس میں پانج گھنٹے تقریر کے کے سندھ کے تمام اجتماعی مسائل کو اجاگر کیا جس کے نتیجے میں مجھے جھوٹے کیس میں لاہور سے گرفتار کروایا گیا 26 سے زائد جھوٹی ایف آئی آرز درج کی گئیں لیکن آج بھی سندھ کے مسائل پر عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر عارف علوی نے ارسا ترمیمی ایکٹ پر دستخط نہ کر کے سندھ دوستی کا ثبوت دیا ہے اور آصف علی زرداری نے سندھ دشمن منصوبے میں پر دستخط کر کے سندھ دشمنی کو ثبو دیا ہے 2008 میں بھی گریٹر تھرل کئنال پہلا فیز پر آصف علی زرداری نے سائن کئے تھے جس کے ذریعے 31 لاکھ پنچاس ہزار ایکڑ زمین آباد ہونی تھی دوسری فیز 6 لاکھ 50 ہزار ایکڑ چولستان کئنال کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا خطرناک اسٹیج چل رہا ہے اس وقت آئین پر کوئی عمل درآمد ہوتے نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ کوئی بھی ملک آئین اور قانون سے چلتے ہیں جب آئین ہی نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا۔ انہوں نے کہا یہ کہاں کا قانون ہے کہ ایک صوبے کے زمین آباد کرنے کے لئے دوسرے صوبے کی زمینیں بنجر بنائی جائیں اس طرح تو فیڈریشین کمزور ہوگی۔ سندھو دریا پر 6 کئنال بنانے سے سندھ کی 12 ملین ایکڑ زمین سے چالیس فیصد پانی کم ہوگا جس کے 54 لاکھ زمین سندھ کی بنجر بن جائے گی۔ انہوں نے کہا ارسا ترمیمی ایکٹ کے ذریعے نہ صرف زرعی زمینیں غیرآباد ہونگے آنے والوں سالوں میں کراچی، حیدرآباد سمیت شہری آبادی کو پینے کو بھی پانی میسر نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا دریائے سندھ بچائو تحریک کے پلیٹ فارم پر ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے کسی صورت میں سندھ دشمن منصوبوں پر عمل درآماد ہونے نہیں دیں گے۔ جی ڈی اے رہنما سردار رحیم نے کہا 91 اکارڈ پانی کے تقسیم کار فارمولے پر بھی پیپلزپارٹی نے مخالفت کی تھی ارسا ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہمارا احتجاج کامیابی سے جاری ہے اس وقت عوام میں اپنے حقوق کے لئیبیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے شہری اور دیہی سندھ دونوں کے مسائل یکساں ہیں پانی زندگی ہے کراچی سے بھی پانی کی کمی ہوگی کے فور منصوبہ جو 25 ملین کا تھا 250 تک پہنچا دیا گیا لیکن ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا سندھ کے اشوز پر جی ڈے اے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔