لاہو ر(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کے سیاسی مشیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے یہ طے کر لیا غریبوں کے لیے علاج، تعلیم کی جو سہولتیں موجود ہیں انھیں بھی چھین لیا جائے، غریبوں کو مہنگی پرائیویٹ تعلیم دینے والے مافیا اور مہنگے علاج کرنے والے میڈیکل مافیا کے سپرد کر دیا جائے۔منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ 53ہزار سکولوں کو پرائیویٹ تعلیم دینے والے تعلیمی سوداگروں اور بی ایچ یو (بنیادی مرکز صحت) کو مہنگے علاج مافیا کے سپرد کرنے کا فیصلہ آئین پاکستان اور خود مسلم لیگ(ن) کے انتخابی منشور کی یکسر نفی ہے۔
اوسط 15ہزار روپے ماہانہ کمانے والے اپنے بچوں کو کہاں سے مہنگی تعلیم اور ان کے لیے مہنگا علاج کرا سکیں گے۔ حکمران لوگوں کی دعائیں لیں بد دعائیں نہ لیں، پنجاب میں یہ تجربہ ناکام ہو چکا ہے۔ کافی سکول عطیہ میںملی ہوئی زمینوں پر ہیں جنھیں حکومت کسی صورت آگے نہ فروخت کر سکتی ہے نہ کرائے پر دے سکتی ہے، 2017ء سے اساتذہ کی ایک لاکھ 18ہزار پوسٹیں خالی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمران اپنی تعلیمی کمی کا بدلہ کسانوں مزدوروں کے بچوں سے نہ لیں۔