لاہو ر(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کے سیاسی مشیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا ہے کہ 26 ویںآئینی ترمیم نظریہ ضرورت کے تحت لائی گئی، اس کا ہدف عدلیہ اور عدالتی نظام کی آزادی ہے جس پر کئی پہرے بٹھائے گئے ہیں اور عدل و انصاف کو حکومتوں کی مرضی اور ضرورتوں کے تابع کیا گیا ہے۔
منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ تاہم اس ترمیم کے ذریعے سودی نظام کو یکم جنوری 2028ء تک ختم کرنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 38کے پیراگراف میں جو تبدیلی کی گئی ہے ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ اسلامیان پاکستان ہی نہیں اقلیتوں سمیت تمام پاکستانیوں کے لیے خوش آئند فیصلہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی وفاقی شرعی عدالت میں بطور پٹیشنر سودی نظام کے خاتمے کی جنگ لڑتی رہے گی، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے مطابق سودی قوانین کا فوری طور پر خاتمہ کرے اور یہ واضح اعلان کر دے کہ سودی اور غیر سودی بنکنگ متوازی نہیں چلے گی بلکہ ملک میں صرف بلاسودی بنکنگ ہو گی۔