ہمارا مقصد سیاسی نظام میں اصلاحات لانا ہے،سنیٹر عرفان الحق صدیقی

اسلام آباد(صباح نیوز)سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی رہنما سنیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے منظور کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد سیاسی نظام میں اصلاحات لانا ہے۔ اس میں کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں۔

ایوان بالا کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر ا ظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا کام نہیں ہونا چاہئے جو تقسیم اور دوریوں کا سبب بنے آئین ہم سب کا ہے آئین نے ہمیں ایک چھتری تلے متحد رکھا ہوا ہے۔ مارشل لا کے باوجود یہ دستاویز موجود ہے اس آئین کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے بڑوں نے تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس آئین کا تحفظ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اس سے کسی کو اختلاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادی جماعتوں سے آئینی ترمیم پر طویل مشاورت ہوئی خصوصی پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت شامل ہے۔ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے اس بل کے مسودے کی منظوری دے دی ہے پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر سمیت کسی نے اس کی مخالفت نہیں کی۔

اس معاملے پر مولانا فضل الرحمن نے تعمیری کردارادا کیا ہے۔ میری ذاتی طور پر بھی ان سے ملاقات ہوئی ہے وہ اس معاملے پر سیاست اور پوائنٹ سکورنگ نہیں کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ جلدبازی نہ کی جائے اور وسیع تر اتحاد واشتراک پیدا کرنے کی کوشش کی جائے ہم ان کی بصیرت تدبر اور سیاسی حکمت کو سراہتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور ان کے ارکان نہ صرف ہمیں ووٹ دیں بلکہ ہمیں ان کا ساتھ چاہئے سیاسی استحکام کیلئے ان کی سرپرستی اور رہنمائی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ تیرھویں ترمیم کے بعد تمام ترامیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کوششیں کی گئیں۔ حکومت اور اپوزیشن نے ملکر ترامیم کیں۔ ہم نے میثاق جمہوریت کیا اب یہ سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے بھی آئینی ترمیم پر مثبت کردارادا کیا۔ مولانا فضل الرحمن سے وزیراعظم محمد شہبازشریف اور بلاول بھٹو سے ملاقاتیں ہوئی ہیں ہم سب عدالتی نظام میں اصلاحات چاہتے ہیں اس سلسلہ میں کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔