اگر حملہ ہوا تو اسرائیل کے تمام انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے: سربراہ ایرانی فوج

تہران(صباح نیوز) ایرانی  فوج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران پر حملہ کیا تو اسرائیل کے تمام انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے۔گزشتہ روز ایران کی جانب سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی شہاست کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیل پر 400 کے قریب میزائل داغے گئے جس کے بعد امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہیکہ اسرائیل آئندہ چند روز میں ایران پر حملہ کرے گا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹی وی پر کہا کہ اگر اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو اسے نتائج بھگتنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر حملہ ہوا تو اسرائیل کو بہت شدت کے ساتھ جواب دیا جائے گا اور اس کے تمام بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جائے گا۔میجر جنرل محمد باقری نے بدھ کو سرکاری ٹی وی پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ لبنان میں حزب اللہ کے سپریم کمانڈر حسن نصراللہ اور حماس کے رہنما حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی اور تمام تر مظالم کے باوجود امریکا اور دیگر کچھ ممالک اس کی حمایت کر رہے ہیں۔انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی ایران پر جوابی کارروائی کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایسا کیا تو پھر اس کے تمام تر اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا ایران کا دوبارہ دیا جانے والا جواب اس سے بھی کئی زیادہ شدت کا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے علاقے پر حملہ کیا گیا تو وہ اسرائیل میں بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائیں گے۔ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ اب حالات ہمارے لئے قابل تحمل نہیں رہے اور الحمدللہ سپاہ پاسداران نے اپنی میزائلی کارروائیوں میں صیہونی حکومت کے اہم فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔جنرل محمد باقری نے کہا کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے باوجود ہم نے ضروری اصولوں کی پابندی کی اور صرف فوجی مراکز اور اڈوں کو نشانہ بنایا۔انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں موساد کے مرکز، نواتیم ایئر بیس جہاں ایف پینتس جنگی طیارے رکھے جاتے ہیں اور  ہاتسریم اڈے کو  جہاں وہ حملہ کیا گیا تھا جس میں سید حسن نصراللہ شہید ہوئے، صیہونی فوج کے اسٹریٹیجک راڈار سینٹراور ٹینکوں نیز بکتربند فوجی گاڑیوں کے مرکز کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔

 جنرل باقری نے کہا کہ ہم نے اس آپریشن میں صیہونی حکومت کی اقتصادی اور صنعتی تنصیبات اور عوام کو نشانہ نہیں بنایا جبکہ بہت آسانی کے ساتھ یہ کام کرسکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ  صیہونی حکومت پاگل ہوچکی ہے اگر اس کو امریکا اور یورپ نے کنٹرول نہ کیا اور اس نے اپنے اپنے جرائم جاری رکھے یا ہماری ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کے خلاف کوئی اقدام کیا تو اس آپریشن سے کئی گنا شدت کے ساتھ اس پر حملے کئے جائیں گے،اس کے علاوہ سوشل میڈیا اور نیوز چینلز پر ایران سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل کی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جس میں میزائلز کی بھرمار کو اسرائیل کی حدود میں دیکھا گیا جب کہ اسرائیلی شہری جانیں بچانے کیلئے شیلٹر میں چھپنے پر مجبور ہوگئے،ادھرایرانی ذرائع ابلاغ نے میزائل داغے جانے کی آن لائن فوٹیج نشر کیں جن کے بارے میں پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ ان میں تل ابیب اور دیگر اڈوں کے آس پاس 3 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ 90 فیصد میزائلوں نے منگل کی رات اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے اس کی سرزمین پر 180 میزائل داغے جن میں سے زیادہ تر کو ناکام بنا دیا گیا۔