ایران کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ


تہران+تل ابیب(صباح نیوز)ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل فائر کردیے۔عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کردیا جب کہ اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں،امریکا نے ایران کی جانب سے ممکنہ میزائل حملے سے خبردار کیا تھا، ایران کی جانب سے میزائل حملے کے سنگین نتائج ہوں گے۔ امریکی صدر جوبائیڈن کی صدارت میں اہم اجلاس جاری ہے ،ایران کے اسرائیل پر حملے کی صورت میں تیاریوں پر غور کیا جا رہا ہے۔

حملے کے بعد اسرائیل میں سائرن بج اٹھے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کئے گئے ہیں، میزائلوں کا ہدف دارالحکومت تل ابیب ہے، اسرائیلی فوج نے تمام شہریوں کو محفوظ مقام پر جانے کا کہہ دیا ہے۔حملے کے بعد اسرائیلی نے جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے ۔ ترکیہ کے میڈیا کے مطابق ایرانی شہر کرمانشاہ سے اسرائیل کی جانب  بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں ۔ دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کابدلہ قرار دیا ہے۔۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ایران سے میزائل داغے گئے جب کہ پورے ملک بھر میں سائرن سنائی دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران کی جانب سے حملے کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔مقبوضہ مغربی کنارے کے رمہ اللہ سے رپورٹ کرتے ہوئے فلسطینی صحافی محمد خیری کا کہنا ہے کہ آسمان میں درجنوں میزائل مغرب کی طرف مقبوضہ بیت المقدس اور اسرائیل کی طرف جاتے دیکھے جا سکتے ہیں۔انہوں نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ میزائل تقریبا بلا تعطل جا رہے ہیں جب کہ سائرن بھی بج رہے ہیں جو اسرائیل کے بڑے علاقوں میں سنے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب کہ اس سے اب سے کچھ دیر قبل صہیونی فوج نے غزہ اور لبنان کے بعد شام پر بھی حملے شروع کردیے تھے جس کے نتیجے میں خاتون صحافی سمیت 3 شہری شہید جب کہ 19 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ شامی دارالحکومت دمشق پر اسرائیلی حملوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔شام کے 2 فوجی ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیل نے جنوبی شام میں 3 طیارہ شکن ریڈار اسٹیشنوں پر حملہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے جنوبی شام میں کم از کم 3 طیارہ شکن ریڈار اسٹیشنوں کو نشانہ بنایا، جن میں وہ ریڈار بھی شامل تھا جو فوجی ہوائی اڈے میں نصب تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی کے حملوں میں شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعا کی خاتون صحافی بھی جاں بحق ہوگئیں جب کہ ان کے علاوہ دیگر دو شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 19 شہری زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے تباہ کن فضائی بمباری کے بعد کل رات اسرائیلی فوج لبنان میں داخل ہو گئی اور وسیع پیمانے پر زمینی حملے شروع کر دیے۔اسرائیلی فوج نے بتایا کہ پیر کی رات سے لبنان کے خلاف حملے شروع کر دیے ہیں، جس میں 98ویں ایلیٹ ڈویژن سے کمانڈوز اور پیراملٹری فوج شامل ہیں، جنہیں 2 ہفتے قبل غزہ سے شمالی محاذ سے تعینات کیا گیا ہے۔اسرائیل نے دعوی کیا کہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی حملے شروع کیے جارہے ہیں اور اسرائیلی فوجیوں کو ایئر فورس کی سپورٹ بھی حاصل ہوگی۔لبنان میں وزارت صحت نے بتایا کہ جنوبی علاقے مشرقی بیکا وادی اور بیروت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے ظالمانہ حملوں میں کم از کم 95 افراد شہید اور 172 زخمی ہوئے ہیں۔یادر ہے کہ 2 روز قبل اسرائیل نے فلسطین اور لبنان کے بعد تیسرے مسلمان ملک پر حملہ کرتے ہوئے یمن میں بمباری کی تھی اور یمن کے چوتھے بڑے شہر حدیدہ کی بندرگاہ کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم چار افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔